28 فروری ، 2022
یوکرین میں روسی حملے کے بعد روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں اور کئی گھنٹوں کے سکون کے بعد کیف اور خار کیف میں دھماکوں کی آوازیں دوبارہ سنی گئی ہیں۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملےکر رہی ہے جس سے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آئندہ 24 گھنٹے ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دے دیے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کےعلاقوں بردینسک اور انرہودر کاکنٹرول حاصل کر لیا ہے، روسی فوج نے یوکرین میں زیپو ریزیاکے نیوکلیئرپلانٹ کے اطراف کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے اور نیوکلیئرپلانٹ پر آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک پر بمباری میں روس کے ساتھ بیلا روس کو بھی برابر کا شریک ٹھہراتے ہوئے کہا کہ روس بیلاروس سے یوکرین پر میزائل حملے کر رہا ہے۔
ادھر امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بیلا روس یوکرین میں اپنی فوجیں بھیجنے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔
اس حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بیلاروس اپنی فوج یوکرین میں نہیں بھیجے گا۔
یاد رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرین کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔