Time 01 مارچ ، 2022
پاکستان

چوہدری برادران کا ڈٹ کر وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان

لاہور : ملکی سیاست میں چوہدری برادران حکومت اوراپوزیشن کی توجہ کا مرکز بن گئے، اپوزیشن رہنماؤں کی متواتر ملاقاتوں کے بعد بالآخر وزیراعظم عمران خان کو بھی چوہدری برادران کی یاد آگئی۔

وزیر اعظم عمران خان چوہدری برادران سے ملاقات کیلئے ان کی رہائشگاہ پہنچے اور مختصر ملاقات کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق سے مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کی درخواست کی۔

وزیراعظم اور چوہدری برادران کے درمیان ملاقات 30 منٹ سے زائد جاری رہی۔

اب وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے ڈٹ کر وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں چوہدری برادران نے مؤقف اپنایا کہ14 سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال  آگیا، شہباز شریف کو بتایا کہ عدم  اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو عمران خان  پہاڑ ہیں ہم  دب جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق چوہدری برادران نے وزیراعظم سے ملاقات میں یہ بھی کہا کہ ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی امکان ہی نہ ہو۔

ذرائع کے مطابق چوہدری برادران نے وزیراعظم سے کہا کہ ہم  آپ کے ساتھ سیاست کریں گے۔ چودھری برادران کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی باتیں افسانہ ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے چین اور روس کے دورے پر چوہدری برادران کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم نے کہا کہ بہت سے لوگ کہہ رہے تھے روس نہ جائیں لیکن انہوں نے ان لوگوں سے کہا کہ اب دورہ منسوخ کرنا نامناسب ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے رابطوں کا محاذ خود سنبھال لیاہے اور چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد وزیراعظم نے دیگر اتحادیوں سے بھی ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم کی  ایم کیو ایم اور  بی اے پی کے رہنماوں سے بھی جلد ملاقات کا امکان ہے جبکہ انہوں نے اپنی جماعت کے اراکین پارلیمنٹ سے بھی رابطے تیز کردیے ہیں۔

مزید خبریں :