Time 02 مارچ ، 2022
دنیا

نیٹو کے بعد امریکا کا بھی روس سے جنگ نہ لڑنے کا اعلان

واشنگٹن: نیٹو کے بعد امریکا کا بھی روس سے جنگ نہ لڑنے کا اعلان، صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی افواج یوکرین میں روس سے لڑائی نہیں کریں گی، امریکی اور اتحادی اپنی سرحدوں کی حفاظت پوری طاقت کے ساتھ کریں گے۔

بائیڈن نے صدر  پیوٹن کو روسی آمر قرار دے دیا  اور  روسی پروازوں کیلئے امریکی فضائی حدود بند کرنے کا بھی اعلان کیا۔

بائیڈن نے اپنے پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہا کہ پیوٹن دنیا میں تنہا ہوچکے ، بائیڈن نے ہال میں موجود یوکرینی سفیر کو متعارف کرایا  جس پر  شرکا نے کھڑے ہوکر  یکجہتی کا اظہار کیا ۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہنا تھا کہ امریکا یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے، پیوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنے کا منصوبہ سوچا سمجھا اور بلااشتعال تھا، انہوں نے سفارتی کوشش کو مسترد کیا۔

روسی صدر پیوٹن کو آمر قرار دیتے ہوئے صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تاریخ سے یہی سیکھا ہے کہ آمر جب سبق نہیں سیکھتے تو وہ مزید افراتفری پھیلاتے ہیں، جب آمر اپنی جارحیت کی قیمت نہیں اٹھاتے تو وہ مزید افراتفری پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن سمجھتے ہیں کہ مغرب اور نیٹو اس پر ردعمل نہیں دیں گے، پیوٹن یہ بھی سمجھتے ہیں کہ وہ ہماری صفوں میں تفریق پیدا کر سکتے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا ہم یوکرین کو سپورٹ کرتے رہیں گے جب تک وہ اپنے دفاع کے لیےکھڑا ہے، امریکا اور اتحادی اپنی سرحدوں کی حفاظت پوری طاقت کے ساتھ کریں گے۔

صدر جو بائیڈن نے روسی پروازوں کے لیے امریکی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے روس کے جھوٹ کا مقابلہ سچ کے ساتھ کیا۔

اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ کانگریس یوکرین کے لیے مزید اسلحہ اور امداد کی منظوری دے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج یوکرین میں روس سے لڑائی نہیں کریں گی لیکن پیوٹن دنیا میں تنہا ہو چکے ہیں اور روسی اسٹاک مارکیٹ میں 40 فیصد تک گراوٹ آچکی ہے۔

امریکی صدر نے غیر ملکی سپلائی چینز کی جگہ امریکی پیداوار کو فروغ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹجک ذخائر سے 30 ملین بیرل تیل جاری کریں گے، اقدام روسی حملے کے بعد مارکیٹ میں استحکام کے لیے عالمی کوششوں کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو نچلی سطح سے تعمیر کرنے کی ضرورت ہے اور افراط زر کو قابو کرنا میری اولین ترجیح ہے، اجرت کے بجائے پیداواری لاگت کو کم کریں، موسمی تبدیلی کا مقابلہ کر کے توانائی لاگت کو کم کریں، افراط زر پر قابو پانے کے پلان سے لاگت اور خسارےکو کم کریں گے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے غیر منصفانہ نظام کر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، کارپوریشنز پر کم سےکم 15 فیصد ٹیکس کی تجویز دیتا ہوں، کم سےکم اجرت 15 ڈالر تک بڑھانا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا پر قابو پانے میں کانگریس نے اہم کردار ادا کیا، اسکولوں اور کاروباری اداروں میں شٹ ڈاون ختم کرنا ہے، اگلے 25 سالوں میں کینسر سے اموات کی شرح میں 50 فیصد تک کمی لانی ہے۔

مزید خبریں :