Time 02 مارچ ، 2022
انٹرٹینمنٹ

منشیات کیس: تحقیقاتی ٹیم کو آریان خان کے خلاف بڑا ثبوت نہ مل سکا

رپورٹ کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ کے دوران کروز پر چھاپے میں کئی بے ضابطگیاں بھی پائی گئی ہیں/ فائل فوٹو
رپورٹ کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ کے دوران کروز پر چھاپے میں کئی بے ضابطگیاں بھی پائی گئی ہیں/ فائل فوٹو

بالی وڈ کے سب سے زیادہ زیر بحث رہنے والے کروز شپ منشیات  کیس  میں ایک  بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے یہ ثابت ہو  کہ  شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان منشیات کی کسی بڑی سازش کا حصہ ہیں یا کسی بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ سنڈیکیٹ کا حصہ تھے۔

رپورٹ کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ کے دوران کروز پر چھاپے میں کئی بے ضابطگیاں بھی پائی گئی ہیں۔

یہ تحقیقاتی ٹیم کابینہ کے وزیر نواب ملک کی طرف سے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کے خلاف لگائے گئے الزامات کے بعد تشکیل دی گئی تھی۔

ایس آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹس کے اہم نکات:

1) آریان خان نے کبھی منشیات نہیں لی تھی، اس لیے ان کا فون اٹھانے اور ان کی چیٹ چیک کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

2) بات چیت سے یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آریان کسی بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کا حصہ تھے۔

کاغذ ات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات ابھی مکمل ہونا باقی ہے__فوٹو فائل
کاغذ ات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات ابھی مکمل ہونا باقی ہے__فوٹو فائل

3) این سی بی کے دستور کے برعکس چھاپے کی ویڈیو ریکارڈ نہیں کی گئی تھی۔

4)کیس میں گرفتار کئی ملزمان سے برآمد ہونے والی منشیات کو بیک وقت ضبطی کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

5) آریان نے کبھی اپنے دوست ارباز مرچنٹ کو کروز پر منشیات لانے کو نہیں کہا۔

تفتیش ابھی مکمل ہونا باقی ہے:

کاغذ ات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات ابھی مکمل ہونا باقی ہے اور این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان کو اپنی حتمی رپورٹ پیش کرنے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں۔ 

حتمی رپورٹ پیش کرنے سے قبل قانونی رائے لی جائے گی جب کہ خاص طور پر اس پہلو پر کہ آیا آریان خان پر سازش کا الزام لگایا جا سکتا ہے۔

وانکھیڈے کے کام کرنے کے طریقے پر سوالیہ نشان

ایس آئی ٹی کی رپورٹ نے ممبئی زون کے سابق ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کے کام کرنے کے طریقے پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ 

وانکھیڈے کو این سی بی سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کے پیرنٹ کیڈر یعنی ڈی آر آئی کو واپس بھیج دیا گیا ہے، جانچ کے دوران ایس آئی ٹی ٹیم نے کئی بار وانکھیڈے کا بیان ریکارڈ کیا ہے۔

 ایس آئی ٹی کی ٹیم نے اس کیس سے متعلق کئی ملازمین، گواہوں اور عینی شاہدین کے بیانات بھی لیے ہیں۔

کروز سے برآمد ہونے والی منشیات

سمیر وانکھیڈے نے 2 اکتوبر 2021 کی رات کو ممبئی کے گرین گیٹ پر واقع بین الاقوامی کروز ٹرمینل پر اپنی ٹیم کے ساتھ  چھاپہ مارا۔ این سی بی نے یہاں سے 13 گرام کوکین، 5 گرام میفیڈرون، 21 گرام گانجہ، ایم ڈی ایم اے (ایکسٹیسی) کی 22 گولیاں اور 1.33 لاکھ روپے نقد برآمد کیے تھے۔ 

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ایجنسی نے کروز سے 14 افراد کو گرفتار کیا اور کئی گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد آریان خان، ارباز مرچنٹ اور منمن دھامیچا کو 3 اکتوبر کی دوپہر کو گرفتار کرتے دکھایا گیا۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ اس معاملے میں مزید 17 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔

'این سی بی کی رپورٹ میں کسی سازش یا منشیات کا استعمال موجود نہیں'

ایس آئی ٹی کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج ممبئی ہائی کورٹ کے مشاہدے کی تصدیق کرتے ہیں جس نے گزشتہ سال 28 اکتوبر کو  آریان  ​​کو ضمانت دیتے ہوئے کہا تھا کہ این سی بی کی رپورٹ میں کسی سازش یا منشیات کا استعمال موجود نہیں ہے۔

مزید خبریں :