Time 11 مارچ ، 2022
پاکستان

جے یو آئی کی تنظیم ’ انصار الاسلام ‘ کا کام کیا ہے؟

یہ تربیت یافتہ کارکن ہوتے ہیں جو رضاکار کے طور پر جانے جاتے ہیں/ فائل فوٹو
یہ تربیت یافتہ کارکن ہوتے ہیں جو رضاکار کے طور پر جانے جاتے ہیں/ فائل فوٹو

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی )کا محافظ دستہ انصار الاسلام ایک معمول کی فورس ہے جسے پارٹی قیادت کی حفاظت کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کی تشکیل کا مقصد اور ایجنڈا الیکشن اور ریلیوں کے دوران قیادت کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

جے یو آئی اس گروپ کو پارٹی ڈھانچے میں ایک ونگ کے بجائے ایک تنظیم قرار دیتی ہے ، اس تنظیم کی اپنی ایک درجہ بندی ہے، اس درجہ بندی کے مطابق سب سے اوپر ایک مرکزی رہنما ہوتا ہے جس کے بعد صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی لیڈر ہوتے ہیں۔

یہ تربیت یافتہ کارکن ہوتے ہیں جو رضاکار کے طور پر جانے جاتے ہیں، یہ رضاکار خاکی رنگ کی شلوار قمیض میں  ملبوس ہوتے ہیں۔

ذیلی تنظیم انصار الاسلام میں ایک انٹیلی جنس ونگ حضرت حذیفہ بن یمان کے نام پر بھی شامل کیا گیا ہے جو حضورﷺ کے اصحاب میں سے تھے۔

انصار الاسلام کی ذمہ داری کیا ہے؟

ان کی ذمہ داری تنظیم کے عوامی اجتماعات کے ارد گرد ہونے والی سرگرمیوں اور مشکوک افراد پر نظر رکھنا ہے، اس ونگ کا ایک اور اہم کام یہ بھی ہے کہ وہ پولیس کی نگرانی کریں تاکہ وہ کسی رہنما کو گرفتار نہ کر سکیں۔

 دوسری جانب افراتفری کی صورتحال کے دوران یہ تنظیم اپنے رہنماؤں کیلئے محفوظ طریقے سے باہر نکلنے کا منصوبہ بناتی ہے۔

انصار الاسلام کے کارکنوں کی اکثریت پارکنگ لاٹ، داخلی راستوں اور اسٹیج کے آس پاس تعینات ہوتی ہے، تنظیم کے کارکن عوامی ریلی یا احتجاج سے قبل سکیورٹی پلان کے لیے مقامی پولیس سے بھی ملتے ہیں۔

جے یو آئی کسی بھی غیر متوقع واقعے کو روکنے کے لیے خاکی وردی میں ملبوس اپنے کارکنوں کو ان کے نام اور ڈیوٹی کی جگہ کے ساتھ ڈیوٹی کارڈ فراہم کرتی ہے۔

جے یو آئی کے پیروکاروں کو اعلیٰ قیادت سے ہاتھ ملانے کی اجازت ہے لیکن انصار الاسلام کو سیاسی جماعت کی سکیورٹی کی خاطر ایسا نہ کرنے کی ہدایت ہے۔

مزید خبریں :