12 مارچ ، 2022
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے روس کے خلاف جنگ میں پہلی بار بھاری جانی نقصان کا اعتراف کیا ہے۔
24 فروری کو روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں میں جنگ جاری ہے۔
روسی افواج نے کئی شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ یوکرین اور روس کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہچانے کے دعوے کیے گئے ہیں تاہم آج پہلی بار یوکرین نے جنگ میں بھاری جانی نقصان پہنچنے کا اعتراف کیا ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلینسکی کے دارالحکومت کیف میں غیرملکی میڈیا سے گفتگو کی اور تصدیق کی کہ روس کے خلاف جنگ میں 1300 یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔
دوسری جانب روسی فوج کی جانب سے دارالحکومت کیف کا گھیرا تنگ کیا جارہا ہے اور کیف کے مضافات میں ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا ہے۔
اُدھر اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک 579 شہری ہلاک اور ایک ہزار زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے ساتھ ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں تاہم اب تک کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔