14 مارچ ، 2022
گزشتہ کچھ دنوں میں بھارت میں بغیر کسی سنجیدہ وجہ کے مختلف بہانے بناکر دلہن اور دلہا کی جانب سے گھر والوں کی مرضی سے ہونے والی شادی کے انکار کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
کہیں دلہن نے اپنے ہونے والے شوہر کے سر پر بال نہ دیکھ کر شادی سے انکار کیا تو کہیں دلہے والوں کو مناسب جہیز نہ ملنے پر شادی ٹوٹ گئی تاہم اس بار کچھ منفرد ہی ہوا جس میں شادی ٹوٹتے ٹوٹتے بچ گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کرناٹک میں شادی کی تقریب جاری تھی، دلہن اور دلہا والے نہایت خوشگوار موڈ میں شادی کی رسومات ادا کررہے تھے کہ اچانک کھانا کھلا اور شادی میں بدنظمی ہوگئی۔
دراصل دلہا اور دلہن کو ایک ساتھ کھانا دیا گیا اور جب دلہن نے کھانا کھانا شروع کیا تو وہ اُلٹے یعنی بائیں ہاتھ سے کھانا کھارہی تھی جو دلہے کو ناگوار گزرا اور اس نے دلہن کے رویے کو غیر مناسب کہہ کر فوراً ہی شادی سے انکار کردیا جس میں اس کے گھر والوں نے بھی حمایت کی اور بارات واپس لے جانے کا فیصلہ کرلیا۔
تاہم دلہن کے والد نے سنگین صورتحال کے سبب پولیس کو بلایا جس کے بعد دلہا کے والدین بات چیت پر رضامند ہوئے۔
پولیس کے مطابق لڑکی والوں نے معاملے کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دراصل لڑکی کو سیدھے ہاتھ سے کھاتے ہوئے کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ اس کے ہاتھ پر لگی چوٹ ہے۔
تاہم دلہن کے گھر والوں کے اصرار پر دلہا اور اس کے گھر والے شادی کرنے پر رضامند ہوگئے۔