16 مارچ ، 2022
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کراچی ٹیسٹ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ڈرا ہوگیا، پاکستانی کپتان بابر اعظم نے چوتھی اننگز میں 607 منٹ کریز پر ٹھہر کر جدوجہد کی جس کے باعث قومی ٹیم شکست سے بچ گئی۔
آسٹریلیا کے 506 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستان ٹیم 7 وکٹوں پر 443 رنز بناسکی۔ تین میچز کی سیریز اب تک 0-0 سے برابر ہے۔
کھیل کے پانچویں روز پاکستان کو جیت کیلئے 314 رنز جبکہ آسٹریلیا کو 8 وکٹیں درکار تھیں۔
کپتان بابر اعظم ،محمد رضوان اور عبداللہ شفیق نے شاندار بیٹنگ کرکے میچ بچالیا، کنگ بابر 196 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، نائب کپتان رضوان کی سنچری اننگز نے بھی ٹیسٹ ڈرا کرنے میں نمایاں کرادار ادا کیا، عبداللہ شفیق نے میچ میں چار سیشن بیٹنگ کرکے 96 رنز بنائے۔
بابر اعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹیسٹ کے پانچویں روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 192 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو بابر اعظم 102 اور عبداللہ شفیق 71 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔
دونوں کھلاڑیوں کی جانب سے محتاط انداز میں اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا گیا تاہم عبداللہ شفیق 96 رنز بنا کر نروس نائنٹیز کا شکار ہو گئے اور پیٹ کمنز کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پھر فواد عالم صرف 9 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
اس کے بعد محمد رضوان اور بابر اعظم نے عمدہ شراکت قائم کی۔ دونوں کھلاڑیوں نے 115 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔ اس موقع پر بابر اعظم ڈبل سنچری کے قریب پہنے لیکن 196 پر نیتھن لیون کا شکار ہوگئے۔
اس کے بعد آنے والے فہیم اشرف بغیر کوئی رن بنائے اور ساجد خان 9 رنز بناسکے۔ نعمان علی صفر اور محمد رضوان 104 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور میچ ڈرا ہوگیا۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا نے کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز 556 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی تھی جس کے جواب میں پاکستان پہلی اننگز میں 148 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا جبکہ آسٹریلیا نے دوسری اننگز 97 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر کے پاکستان کو جیت کے لیے 506 رنز کا ہدف دیا تھا۔
اس سے قبل پنڈی ٹیسٹ بھی بے نتیجہ رہا تھا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا اور آخری ٹیسٹ 21 مارچ سے لاہور میں کھیلا جائے گا۔