17 مارچ ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض اور نواب شیر وسیر نے سندھ ہاؤس اسلام آباد آنے کی وجہ بتادی۔
دونوں ارکان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ پارلیمنٹ لاجز میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتے اس لیے انہیں سندھ ہاؤس آنا پڑا۔
رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا کہ ہمارے ساتھ پی ٹی آئی کے 12 نہیں بلکہ 24ایم این ایز ہیں، ایم این ایز کی تعداد سے متعلق پرویز الٰہی کی معلومات درست نہیں، مزید ایم این ایز آنےکو تیار ہیں لیکن ن لیگ انہیں ایڈجسٹ نہیں کر پارہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے، ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے، خان صاحب سے اختلاف ہے اس لیے ہم نے ضمیر کےمطابق فیصلہ کیاہے ، خان صاحب گارنٹی دیں ضمیر کےمطابق فیصلہ کرنیوالے پرپولیس حملہ نہیں ہوگا تو ہم پارلیمنٹ لاجز منتقل ہوجائیں گے۔
اس حوالے سے رکن اسمبلی نواب شیر وسیر نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجزکے واقعے کی وجہ سے ہم سندھ ہاؤس منتقل ہوئے، ووٹ ڈالنے کیلئے فواد چوہدری کو جھپی ڈال کے جائیں گے، ہمیں فواد چوہدری سے پوچھنے کی ضرورت نہیں، وہ ہمارے برخوردار ہیں۔
نواب شیر وسیر نے مزید کہا کہ یہ بڑھکیں ہیں، وہ ہمیں گدھے،گھوڑے،خچرکہیں تو بھلائی کی کیا توقع کریں، سیاستدان کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔
تحریک انصاف کے سندھ ہاؤس میں موجود ارکان قومی اسمبلی راجہ ریاض، باسط سلطان بخاری، نواب شیر وسیر اور نور عالم خان منظر عام پر آچکے ہیں جبکہ ابھی متعدد ارکان نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کے رکن نور عالم خان نے کہا کہ عمران خان کی 20 کروڑ روپے والی بات پر افسوس ہوا۔
باسط بخاری نے کہا کہ وفاقی وزراء ہم پر تہمت لگا رہے ہیں جبکہ نواب شیر وسیر نے کہا کہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر نہیں لڑیں گے۔