18 مارچ ، 2022
اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان قومی اسمبلی سمیت 12 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے سندھ ہاؤس اسلام آباد پر حملے کے بعد آئی جی اسلام آباد کو ہدایات جاری کی تھیں کہ جو بھی لوگ اس حملے میں ملوث ہیں انہیں گرفتار کیا جائے۔
گرفتار ہونے والوں میں پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان قومی اسمبلی عطا اللہ نیازی اور فہیم خان بھی شامل ہیں۔
اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کے رکن شرجیل میمن نے کہا کہ ریڈ زون میں عمران خان کی ٹائیگر فورس نے دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، عمران خان کی ٹائیگر فورس نے سندھ ہاؤس میں بظاہر دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، سرکاری املاک پر دھاوا بولا گیا، وفاقی وزرا کہہ رہے تھے کہ سندھ پولیس کس قانون کے تحت سندھ ہاؤس پر تعینات ہے ، پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز بھی اس دہشتگردی کے حملے میں موجود تھے، فہیم خان اور عطااللہ کو تمام کیمروں نے دیکھا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ جب یہ لوگ اس طرح کی حرکت کررہے تھے تو اسلام آباد پولیس خاموش بیٹھی تھی، آج اگر سندھ کی پولیس نہیں ہوتی تو سندھ ہاؤس میں لوگوں کی جان کو خطرہ تھا، عمران خان عددی نمبروں سے شکست کھاچکا ہے، جس طرح عددی نمبر سے عمران خان شکست کھا چکا ہے اب وہ تصادم چاہتا ہے، عمران خان چاہتا ہے کہ ہم بھی اس طرح کی حرکتیں کریں اور تصادم کریں ، ہم چاہتے تو ان کی دھلائی ہوسکتی تھی، عمران خان تصادم چاہتا ہے،ہماری لیڈرشپ نے ہمیں تصادم کا پیغام نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت نے ہمیں منع کیا ہے ، ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز نہ ہونے دیا جائے، جو بھی معاملات ہیں انہیں ایوان میں زیر بحث لایا جائے، شرافت سے کہہ رہےہیں کہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ورنہ ہم بھی مجبور ہوں گے۔
آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کے دروازے پر لاتیں مار کر توڑ ڈالا اور احاطے میں داخل ہوگئے۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عطا اللہ نیازی اور فہیم خان بھی کارکنان کے ساتھ موجود تھے۔ ان دونوں ارکان قومی اسمبلی کا تعلق کراچی سے ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے 24 کےقریب ارکان قومی اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں کیوں کہ وہ پارلیمنٹ لاجز میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتے اور وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز بھی فواد چوہدری نے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں کارروائی کا عندیہ دیا تھا تاہم پیپلز پارٹی کی جانب سے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔