دنیا
Time 21 مارچ ، 2022

امریکا نے برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر حملوں کو نسل کشی قرار دے دیا

روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں اور اس کے پیچھے مسلم اقلیت کو مٹانے کی نیت واضح تھی، امریکی وزیر خارجہ— فوٹو: فائل
روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں اور اس کے پیچھے مسلم اقلیت کو مٹانے کی نیت واضح تھی، امریکی وزیر خارجہ— فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکا نے 2016 اور 2017 کے دوران میانمار کی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر حملوں کو نسل کشی قرار دے دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ 2016 اور 2017 کے دوران میانمار کی فو ج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں اور اس کے پیچھے مسلم اقلیت کو مٹانے کی نیت واضح تھی۔

امریکی وزیر خارجہ نے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شواہد اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کارروائیوں کا مقصد میانمار کی اقلیتی برادری کو مٹانا تھا۔

خیال رہے کہ 2017 میں پرتشدد کارروائیوں کا آغاز شمال مغربی ریاست راخائن میں اگست کے مہینے میں شروع ہوا جب درجنوں حملہ آوروں نے پولیس پوسٹوں اور ایک فوجی اڈے پر حملہ کردیا۔

بعدازاں سکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد جاں بحق ہوئے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔

میانمار میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مظالم کے بعد ہزاروں مسلمان ملک چھوڑ کر بنگلا دیش ہجرت پر مجبور ہوئے جہاں وہ کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

مزید خبریں :