05 نومبر ، 2012
کراچی…کمشنر کراچی کا کہناہے کہ تمام سی این جی اسٹیشنز کھلیں گے اور اب سی این جی مالکان پمپ بند نہیں کریں گے جبکہ سی این جی اسٹیشن مالکان ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہڑتال کی کوئی کال نہیں دی جنہوں نے پمپ بند کئے ہوئے ہیں یہ ان کا اپنا فعل ہے کمشنر کراچی اور سی این جی اسٹیشن مالکان کی کمشنر ہاوٴس میں ملاقات ہوئی اس دوران کمشنر کراچی نے کہا کہ سی این جی اسٹیشن صرف اس دن بند رہیں گے جس دن حکومت بند کرنے کا اعلان کرے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سی این جی اسٹیشن مالکان سے درخواست کی ہے کہ وہ عوام کو حکومتی قیمتوں پر بلا تعطل سی این جی فراہم کریں انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سی این جی اسٹیشن مالک نقصان کا سوچ رہا ہے تو وہ فیصلہ کرلے کہ اسے یہ کاروبار کرنا ہے یا نہیں، سی این جی اسٹیشن بند کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور لائسنس منسوخ کرنے کے لئے اوگرا کو لکھیں گے۔ اجلاس کے بعد سی این جی اسٹیشن مالکان نے پریس کانفرنس کرنا چاہی تو انہیں کمشنر کراچی نے یہ کہہ کرروک دیاکہ میں نے اپ کو ملاقات کے لئے بلایا تھا یہاں پریس کانفرنس نہ کریں ،کمشنر آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین آل پاکستان سی این جی اسٹینش مالکان ایسوسی ایشن سندھ زون سمیر گلزار نے کہا کہ ملک بھر میں آل پاکستان سی این جی اسٹیشن ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال نہیں دی جنہوں نے سی این جی اسٹینش بند کئے ہوئے ہیں وہ ان کا انفرادی فعل ہے ، سمیر گلزار نے مزید کہا کہ حکومت 84 روپے فی کلو گیس میں بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس لے رہی تھی اور 54 روپے پر بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہاہے ہمیں گورنمنٹ اڑتالیس روپے فی کلو گیس فراہم کررہی ہے جس پردو روپے انکم ٹیکس بھی دینا پڑتا ہے ہم عوام کو سستی اور اچھی گیس فراہم کرنا چاہتے ہیں حکومت ٹیکس کا بوجھ کم کرے ، سی این جی انڈسٹری 80 بلین روپے ٹیکس کی مد میں حکومت کو دیتی ہے۔