دنیا
Time 22 مارچ ، 2022

گوردوارے میں تمباکونوشی کرنے پرمردوں کا خاتون پر تشدد

ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں لال ساڑھی میں ملبوث ایک خاتون کے گرد کئی افراد کو بیٹھے ہوئے دیکھا گیا۔ —فوٹو: ٹوئٹر
ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں لال ساڑھی میں ملبوث ایک خاتون کے گرد کئی افراد کو بیٹھے ہوئے دیکھا گیا۔ —فوٹو: ٹوئٹر

بھارت میں سکھوں کی عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل(گوردوارہ) میں مبینہ طور پر تمباکونوشی کرنے کے الزام میں مردوں نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر کے ایک گوردوارے میں مبینہ طور پر بیڑی(سگریٹ)  پینے پر مردوں کے ایک گروپ نے خاتون کو مارا پیٹا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سکھ مذہب  میں سگریٹ نوشی کو غلط سمجھا جاتا ہے کیونکہ سکھوں کے دسویں گرو گوبند سنگھ نے اسے ممنوع قرار دیا تھا۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں لال ساڑھی میں ملبوث ایک خاتون کے گرد کئی افراد کو بیٹھے ہوئے دیکھا گیا۔

بعد ازاں گوردوارے میں موجود مردوں نے خاتون پر ہاتھ اٹھایا جس پر وہ معافی مانگتے ہوئے رونے لگ گئی تاہم اسے پولیس کے حوالے کیے بغیر جانے دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گوردوارے کے اندر سگریٹ نوشی پر انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 295A کے تحت مذہبی جذبات کو بھڑکانے یا کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرنے پر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :