26 مارچ ، 2022
اداکار نعمان اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ گڑگڑا کر دعائیں مانگتے تھے کہ اللہ مجھے اس کام سے چھٹکارا حاصل کروادے۔
حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے نعمان اعجاز نے بتایا کہ آج سے تقریباً سولہ سترہ سال پہلے میں اس ڈگر پر چل نکلا کہ اب مجھے اداکاری چھوڑدینی چاہیے، شاید یہ میرے رب کو پسند نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں جائے نماز پر کھڑا ہوکر باقاعدہ دعائیں مانگا کرتا تھا کہ یا اللہ مجھے اس کام سے نکال لے، میں نے چار سال تک بڑی دعائیں مانگی اور پھر اتفاق سے میری ملاقات ایک صاحب سے ہوئی۔
نعمان اعجاز نے مزید بتایا کہ ان صاحب نے مجھے دیکھتے ہی پوچھا کہ کیا بات ہے پریشان لگتے ہو، جس پر میں نے کہا کہ میں پچھلے کئی سالوں سے دعا کررہا ہوں کہ مجھے اداکاری چھوڑنی ہے، میں یہ کام چھوڑنا چاہتا ہوں جس پر انہوں نے وجہ پوچھی۔
اداکار کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں وجہ بتائی کہ شاید میرا اللہ اس سے خوش نہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آپ کون ہوتے ہیں یہ فیصلہ کرنے والے، ہوسکتا ہے اس شعبے میں رہ کر آپ کسی کو کوئی بات بتائیں تو وہ سن لے، اس کام سے نکلنے کے بعد آپ لوگوں کو اچھی باتیں نہیں بتا سکیں گے، اس شعبے کے ذریعے آپ لوگوں کی مذہبی رہنمائی بھی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے کام میں برکت میرے باوضو رہنے کی وجہ سے ہے، میں جتنے بھی نئے اداکاروں کے ساتھ کام کرتا ہوں، انہیں بھی یہ ہی بتاتا ہوں۔
'سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تصدیق نہیں کی جارہی'
نعمان اعجاز نے دورانِ انٹرویو بتایا کہ انہیں ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر بلیو ٹِک (اکاؤنٹ کی تصدیق) نہیں دیا جارہا، 30 سال تک کام کرنے کے بعد بھی ای میل میں یہ لکھا آتا ہے کہ ابھی کمپنی میری تصدیق کررہی ہے۔
دوران انٹرویو اداکار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انہوں نےاپنی زندگی میں ڈراموں کے لیے کبھی میک اپ نہیں کروایا، وہ اپنے چہرے پر کچھ بھی لگائے بغیر عکس بندی کرتے ہیں۔