خط میں عدم اعتماد سے متعلق کیا بات تھی جسے وزیراعظم نے دھکمی آمیز قرار دیا؟

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے آج دھمکی آمیز خط سینیئر صحافیوں کو دکھانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب انہوں نے صحافیوں سے ملاقات کی ہے لیکن اس میں خط نہیں دکھایا بلکہ مندرجات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسد عمر نے دھمکی آمیز خط سے متعلق بریفنگ دی اور خط سے متعلق صرف مندرجات شیئر کیے۔

جیو نیوز کے اینکر شہزاد اقبال کے مطابق خط کے حوالے سے وزیراعظم نے بتایا کہ خط میں دھمکی دی گئی ہے اور یہ ہماری سالمیت کے خلاف ہے۔

شہزاد اقبال کے مطابق وزیراعظم نے صحافیوں سے ملاقات میں خط کے جس حصے کو دھمکی آمیز قرار دیکر تشویش کا اظہار کیا وہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو سارا کچھ معاف ہوجائے گا ، اگر عمران خان رہتے ہیں کہ ہم خوش نہیں ہوں گے اور پاکستان کیلئے چیزیں مشکل ہوجائیں گی۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان کا بھی کہنا تھاکہ خط میں ایسی ایسی چیزیں ہیں کہ اگرسامنےلےآئیں تو عمران خان کوبہت زیادہ فائدہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ خط میں لکھا گیا کہ عدم اعتماد سے عمران خان کو ہٹا دیا گیا سب کچھ معاف ہوجائے گا، اگر نہیں ہٹاتے تو خطرناک نتائج ہوں گے۔

مزید خبریں :