30 مارچ ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک کیس کے تحریری حکم نامے میں امید کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم حلف کی خلاف ورزی اور ملکی مفاد کیخلاف معلومات افشا نہیں کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایک شہری کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں وزیراعظم کے حلف کا حوالہ دیا اور کہا کہ امید ہے کہ وزیراعظم اپنے حلف کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔
عدالت کا کہنا تھاکہ اعتماد ہے کہ وزیراعظم ایسی معلومات افشا نہیں کریں گے جو ملکی مفاد کے خلاف ہو۔
فیصلے میں عدالت نے آئین کے آرٹیکل 91 شق 5 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی شق 5 کا حوالہ دیا اور کہا گیا ہے کہ وزیراعظم حکومتی بینچز کے منتخب لیڈر ہیں، اعتماد ہے بطور منتخب وزیراعظم وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی شق5 کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اعتماد ہے بطور منتخب وزیراعظم وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کوئی معلومات افشا نہیں کریں گے جبکہ خط پبلک کرنے سے روکنے کا حکم وزیراعظم پر اعتبار نہ کرنے جیسا ہو گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کو سیکریٹ دستاویز پبلک کرنے سے روکنے کی درخواست نمٹا دی۔