17 فروری ، 2012
پشاور…فاقی حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کیاعلان کے باوجود خیبر ایجنسی سمیت دیگر قبائلی علاقوں میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جس سے قبائلی عوام کے معمولات زند گی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ حکومتی اعلان کے باوجود دیگر قبائلی علاقوں کی طرح خیبرایجنسی میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ جہاں روزانہ کم وبیش 20 گھنٹوں سے زیادہ بجلی کی ترسیل بند رہتی ہے۔ دوسری جانب بجلی کی کم وولٹیج سے ٹیوب ویل بند رہتے ہیں۔ جس کے باعث ایجنسی میں عوام کو پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ جبکہ بجلی کی ٹرپنگ سے برقی آلات ناکارہ ہورہی ہیں۔لوڈشیڈنگ صرف عوام تک ہی محدود نہیں بلکہ سرکاری دفاتراوراسپتال بھی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں مریضوں کو معمولی ٹیسٹوں کے لئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث خیبر ایجنسی میں فوٹو اسٹیٹ کی ایک کاپی کے بھی پانچ روپے وصول کئے جاتے ہیں۔ قبائلی عوام کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث ان کے روز مرہ معمولات زندگی متاثرہو رہے ہیں۔ جس سے انھیں مشکلاتت کا سامنا ہے۔ قبائلیوں نے ارباب اختیار سے قبائلی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے۔