02 اپریل ، 2022
وزیراعظم عمران خان نے امریکا پر اپنی حکومت گرانے کی سازش کا براہ راست الزام لگا دیا اور نوجوانوں کو احتجاج کی کال دے دی۔
ٹیلی فون پر عوام کے سوالوں کے جواب دینے کے سیشن ’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا نے پاکستان میں حکومت بدلنےکی کھلی سازش کی، اس کھلی سازش کو کامیاب بنانا سب سے بڑا جرم ہوگا۔
ٹیلی فون کالز میں ایک موقع پر عمران خان نے یہ بھی کہاکہ ان کا فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ، فوج کے نیوٹرل رہنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، فوج نے کہا ہے کہ وہ نیوٹرل ہیں وہ سیاست میں نہیں پڑنا چاہتے۔
فوج نے فیصلہ کیا ہم نیوٹرل رہنا چاہتے ہیں اس فیصلے کی عزت کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ میں جب یہ کہتا ہوں امربالمعروف تو میں ساری قوم کو کہتا ہوں، یہ تو اللہ کا حکم ہے کہ ہمیشہ اچھائی کےساتھ کھڑے ہونا چاہیے، میرا فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، ان سے کوئی اختلاف نہیں، فوج نے فیصلہ کیا ہم نیوٹرل رہنا چاہتے ہیں اس فیصلے کی عزت کرتے ہیں۔
عمران خان نے نوجوانوں کو عدم اعتماد کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال بھی دی اور کہا کہ اگر آپ نیوٹرل رہے یا چُپ رہے تو اس کا مطلب ہے آپ برائی کے ساتھ کھڑے ہیں، باہر نکلیں، احتجاج کریں۔
وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کو احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا ہےکہ اپنے مستقبل کے لیے کل سڑکوں پہ آکر احتجاج کریں، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ تباہی کے راستے پر جانا ہے یاعظمت کی راہ پر۔
حکومت گرانے کے لیے بکروں کی طرح نیلامی ہو رہی ہے، حکومت کے خلاف عالمی سازش ہو رہی ہے
قوم سے براہ راست ٹیلیفونک گفتگو سے قبل اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک آج اہم دوراہے پر کھڑا ہے، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کدھر کھڑے ہوتے ہیں، نیوٹرل ہونے کا مطلب ہے کہ آپ برائی کے خلاف کھڑے ہیں، ہمیں اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے کے لیے بکروں کی طرح نیلامی ہو رہی ہے، حکومت کے خلاف عالمی سازش ہو رہی ہے۔
وزیراعظم نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ اس سازش کے خلاف اپنے مستقبل کے لیے احتجاج کریں، اگر سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی بھی باہر کی قوت ناپسند پاکستانی حکومت کو پیسوں کے ذریعے گرادے گی، احتجاج کریں یہ آپ کا حق ہے، اپنےمستقبل کو بچانے کے لیے نکلیں، یہ احتجاج پرامن ہوگا۔
بعد ازاں عوام سے براہ راست ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے اور عوام کے سوالوں کے جواب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج سے میرا کوئی مسئلہ نہیں، فوج نے نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کیا، کہا ہم سیاست میں نہیں پڑنا چاہتے، ہم ان کے فیصلے کی ہم قدر کرتے ہیں، جب میں امر بالمعروف کی بات کرتا ہوں تو وہ پوری قوم کے لیے کہتا ہوں، پاکستان کی فوج مضبوط فوج ہے ہمیں اس پر فخر ہے ، دشمن کوشش کرتے رہے ہیں کہ ملک ٹوٹ جائے، مضبوط فوج ضروری ہے ، ہمیں اس فوج کی بہت ضرورت ہے،فوج ہمارے لیے قربانیاں دیتی رہی ہے ،فوج کے خلاف کوئی تنقید نہ کرے ۔
سرکاری دستاویز ہے کہ عمران خان کو ہٹائیں گے تو امریکا سے تعلقات اچھے ہوجائیں گے
ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ تاریخ ان غداروں کو نہ بھولے، پہلے سے ان کو پتا ہے کہ عمران خان ہٹےگا تو 'شوباز شریف' وزیراعظم بنےگا، شہبازشریف نے پہلے ہی پاکستانی قوم کو بھکاری بنا دیا ہے، یہ ہمیشہ ان کی غلامی کریں گے،ان کا پیسا باہرپڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وکلا سے بات کر رہا ہوں سازش میں شامل ہر ایک کے خلاف کارروائی کریں گے، امریکا نے پاکستان میں حکومت بدلنےکی کھلی سازش کی ہے،اس کھلی سازش کو کامیاب بنانا سب سےبڑاجرم ہوگا،جس بے شرمی سے انھوں نے قوم کے ساتھ غداری کی ثابت ہوگیا کہ باہر سے سازش ہے ، سرکاری دستاویز ہے کہ عمران خان کو ہٹائیں گے تو امریکا سے تعلقات اچھے ہوجائیں گے۔