پاکستان
Time 03 اپریل ، 2022

عمران خان کو وزیراعلیٰ کیلئے پی ٹی آئی کے 184 ایم پی ایز میں ایک بندہ نہیں ملا: چوہدری سرور

لاہور: برطرف گورنر پنجاب چوہدر محمد سرور  کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ غیر آئینی کام کرنے سے بچ گیا، اگر تحریک عدم اعتماد سازش ہے تو عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانا تھی بین الاقوامی سازش تھی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا ایک طرف پورا پاکستان تھا کہ بزدار سے پنجاب نہیں چل رہا، ایک طرف پوری تحریک انصاف اور دوسری طرف عمران خان بزدار کے ساتھ تھے، پورے پاکستان سمیت دنیا بھر کے پاکستانی رو رہے تھےکہ کیا ہو رہا ہے، اے سی، ڈی سی پیسے دے کر لگ رہے تھے، ہم نے وہ بھی برداشت کیا اور دل پر پتھر رکھ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان روتا رہا کہ عثمان بزدار کو تبدیل کر دو لیکن بات نہیں مانی گئی، بلآخر فیصلہ کیا گیا کہ عثمان بزدار کو تبدیل کر دیں اور پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد بین الاقوامی سازش ہے تو عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانا بھی بین الاقوامی سازش تھی۔ 

برطرف گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی پی ٹی آئی کا رکن نہیں، اسے چیف منسٹر بنانا پی ٹی آئی ورکرز کے منہ پر طمانچہ ہے، ساڑھے 3 سال سے چوہدری پرویز الٰہی عمران خان کو بلیک میل کرتے رہے۔

سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ پرویز الہی کو لگتا تھا کہ میں جان بوجھ کر اسمبلی کا اجلاس جلدی نہیں بلا رہا تھا اس لیے وہ مجھ سے ناراض تھے مگرحقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مجھے سختی سے 3 اپریل سے پہلے اجلاس بلانے سے منع کیا تھا، وہ چاہتے تھے کہ پہلے پرویز الٰہی وفاق میں ان کی مدد کریں بعد میں وزیراعلیٰ پنجاب بنیں، چوہدری برادران کے بارےمیں عمران خان نےجوکہا وہ میرے پاس امانت ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی وزیراعظم کا تمسخر اڑاتے رہے، وزیر اعظم ایک طرف کہتے ہیں ہم بلیک میل نہیں ہوں گے، پھر پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بناتے ہیں، پوری پی ٹی آئی میں ایک بندہ بھی عمران خان کو وزیر اعلیٰ بننے کے لیے نظر نہیں آیا۔

چوہدری سرور کا کہنا تھا میں مانتا ہوں کہ مجھے غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہیے تھا، میں نے رات کے اندھیرے میں غیر آئینی کام کیا اور پھر رات کے اندھیرے میں ہی مجھے باہر کر دیا گیا جس کا مجھے افسوس ہے کیونکہ میں نے تو شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کے سامنے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کے سامنے رکھ دیا تھا اور کہا تھا کہ مجھے سے کوئی غیر قانونی کام نہ کروائیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے جواب دیا کہ وکلا سےمشورہ کروں گا تو پھر یہ کام کروں گا، آزاد خارجہ پالیسی سب کا حق ہے لیکن ہمیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے، دنیا بھر میں تعلقات ملک کی معاشی حیثیت دیکھ کر بنائے جاتے ہیں، ہم امریکا کی مخالفت مول نہیں لے سکتے۔

ان کا کہنا تھا خدا کے لیے عالمی سیاست کو قومی سیاست میں مت لیکر آئیں، ہمیں ایک کے ساتھ تعلق بنا کر دوسرے سے تعلق بگاڑنا نہیں چاہیے، میری پارٹی نے میرے مشورے مانے ہوتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

قبل ازیں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ آئین کی پاسداری کو ترجیح دی، میں غیر آئینی کام کیسے کر سکتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر آئینی کام سے بچنے کے لیے چند روز قبل استعفے کی پیشکش کر دی تھی۔

چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ ساتھیوں کی مشاورت سے آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کروں گا۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آج سوشل میڈیا کے ذریعے پہلے چوہدری سرور کو گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرف کرنے اور پھر ان کی جگہ عمر سرفراز چیمہ کو نیا گورنر پنجاب مقرر کرنے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

مزید خبریں :