09 اپریل ، 2022
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے دوبارہ ہوگا۔
سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول ہونے کے بعدقومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ڈپٹی اسپیکر کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا حکم نامہ واپس لے لیا اور اب قومی اسمبلی کااجلاس صبح دوبارہ ساڑھے 10 بجے ہو گا۔
قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شامل ہے اور آرٹیکل 95 کے تحت اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی قرارداد پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی۔
6 نکاتی ایجنڈے میں وقفہ سوالات، دو توجہ دلاؤ نوٹس اور ایک نکتہ اعتراض شامل ہے۔
دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے صبح 9 بجے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا ہے جس کی صدارت شہبازشریف کریں گے اور اس میں حزب اختلاف اپنی حکمت عملی طے کرے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے، فواد چوہدری
اُدھر وفاقی وزیر اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے تحریک عدم اعتماد پر اگلے ہفتے ووٹنگ کرانے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم زیادہ وقت نہیں لیں گے، بحث سے قبل سیکرٹری خارجہ ایوان کو خط پر بریفنگ دیں گے۔
خیال رہے کہ 7 اپریل کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دے کر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ کسی رکن کو ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں جائے، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو نئے وزیراعظم کا انتخاب اسی سیشن میں ہوگا۔