10 اپریل ، 2022
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ استعفوں کے بعد کسی مائی کے لال میں ضمنی انتخابات کی ہمت نہیں ہوگی، عام انتخابات ہی حل ہوگا۔
فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ استعفے دینے کا فیصلہ کوئی سیاسی داؤ نہیں بلکہ پاکستان کی خود مختاری کے لیے کیا گیا ہے، اگر ایسا نہیں کیا تو یہ عوام سے زیادتی ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اسمبلیوں سے استعفے دینے کا اعلان کیا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ حکومت کی تبدیلی بین الاقوامی رجیم چینج آپریشن تھا جو یہاں پر ہوا، کل تمام دستاویزات ڈی کلاسیفائیڈ کرکے اسپیکر کو بھیجی۔
ان کا کہنا تھاکہ شہباز شریف پر 16 ارب روپے کی ٹی ٹی کا کیس ہے، جس دن شہبازشریف پر فرد جرم عائد ہونی ہے اس دن الیکشن لڑرہے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کور کمیٹی نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ اسمبلی سے مستعفی ہوجانا چاہیے اور ہم نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے پارٹی کے قومی اسمبلی سے استعفوں کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ کسی بھی سیاست دان کا ہتھیار ہوتا ہے لیکن اِس وقت قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا مطلب اپوزیشن کو فِری ہینڈ دینا ہوگا۔