18 اپریل ، 2022
سوئیڈن میں انتہائی دائیں بازو گروپ کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے اعلان پر جاری ہنگاموں میں شدت آگئی ہے۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم اور دیگر شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں 26 پولیس اہلکار اور 14 شہری زخمی ہوچکے ہیں۔
پولیس کے مطابق مظاہروں کےدوران نورکوپنگ شہر سے 8 اور لنک کوپنگ سے 18 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین واقعے میں نورکوپنگ شہر میں پولیس کی جانب سے ایک مشتعل ہجوم پرکی گئی فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
خیال رہےکہ سوئیڈن میں احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند ڈینش نژاد سوئیڈش سیاست دان ریسمس پلودن کی جانب سے قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس سے قبل ریسمس پلودن کی جانب سے اسلام مخالف ریلیاں بھی نکالی گئی تھیں۔
سعودی عرب نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے، اس کے علاوہ ایران اور عراق نے معاملے پر سویڈن کے سفارت کاروں کو طلب کیا ہے۔
خیال رہےکہ ریسمس پلودن اور اس کی پارٹی کی جانب سے اس سے قبل بھی اسلام مخالف حرکات کی جاتی رہی ہیں ، 2020 میں ریسمس پلودن نے بھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ قرآن پاک کو نذر آتش کرنےکی تقریب کے انعقاد کی کوشش کی تھی جس کے بعد سوئیڈن میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔