Geo News
Geo News

Time 18 اپریل ، 2022
پاکستان

عمران خان نے خود جسٹس فائز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا تھا: فروغ نسیم

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ میرا ذاتی تنازع نہ تھا نہ ہے، سابق وزیرقانون کا ردعمل— فوٹو: فائل
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ میرا ذاتی تنازع نہ تھا نہ ہے، سابق وزیرقانون کا ردعمل— فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم عمران خان  کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو غلطی قرار دینے کے بیان پر سابق وزیر قانون فروغ نسیم نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے فروغ نسیم نے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ کو بتایا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال انتہائی جذباتی، منتشر اور اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے پیارے وطن کی خاطر کشیدگی کو کم رکھنے کیلئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ کے سامنے ذاتی طور پرانٹرویو کیلئے نہ آؤں تاہم میں درج ذیل ریکارڈ کو درست کرنے پر مجبور ہوں۔

سابق وزیرقانون کا کہنا تھاکہ پہلی بات، ہماری عدلیہ عمران خان کے خلاف نہیں ہے، دوسری بات، میں نے جسٹس عیسیٰ کے خلاف کبھی کوئی ذاتی رنجش نہیں رکھی جو کچھ ہوا اس سب کے باوجود میں اب بھی ان کے خلاف کوئی ذاتی رنجش نہیں رکھتا۔

ان کا کہنا تھاکہ جسٹس عیسیٰ سے متعلق سمریز بہت حساس تھیں، ایسی سمریاں کبھی بھی آگے نہیں بڑھتیں اور ان پر کوئی کام نہیں کیا جاتا جب تک کہ وزیراعظم اور صدر کی طرف سے انہیں پیشگی کلیئر نہ کر دیا جائے۔

سابق وزیر کا کہنا تھاکہ چوتھی بات، اس معاملے میں وزیر اعظم، ایسٹ ریکوری یونٹ کے پاس دستیاب مواد پر غور کرتے ہوئے سمری یا ریفرنس بھیجنے پر اصرار کر رہے تھے، ایسٹ ریکوری یونٹ وزیر اعظم نے قائم کیا تھا اور براہ راست ان کے ماتحت کام کرتا تھا، میرے مزید تبصرے اور حقوق محفوظ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آخری بات، وزیر قانون کے طور پر میرے تین ادوار مشکل رہے، سب کو واضح طور پر سمجھنا چاہیے کہ میں عام طور پر تحمل اور صوابدید کا مظاہرہ کرتا ہوں، یہ یقیناً میری شخصیت کا حصہ ہے لیکن یہ سمجھنے میں کوئی غلطی نہ کریں کہ میرے پاس کسی بھی ابہام کو دور کرنے اور ریکارڈ کو درست کرنے کی پوری صلاحیت ہے، اگر ضرورت ہوئی تو پوری شدت اور درستگی کے ساتھ مربوط طریقے سے ایسا کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں  اعتراف کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف دائر کیس غلطی تھی، جسٹس فائز عیسیٰ کےخلاف کارروائی غیرضروری سمجھتا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیرقانون نےجسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے مختلف فلیٹس اوراثاثوں پربریف کیاتھا۔