Time 21 اپریل ، 2022
پاکستان

جن سے بھی غلطی ہوگئی اسے ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے فوری الیکشن کراؤ، عمران خان

تحریک انصاف نے آج لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں پاور شو کیا جہاں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر رہنماؤں نے جلسے سے خطاب کیا۔

عمران خان نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ میں نے آج آپ کو لائحہ عمل دینا ہے، نہ ہم غلامی قبول کریں گے اور نہ امپورٹڈ حکومت کو مانیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اب وہ پاکستان میں حقیقی آزادی کی تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین سوچتے ہیں کہ لاہور جلسے کے بعد کیا ہوگا، کان کھول کر سن لیں، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، تحریک ابھی زور پکڑے گی۔

عمران خان نے کہا کہ میں صرف تحریک انصاف کے کارکنوں کو کال نہیں دے رہا بلکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوں کو بھی کال دے رہا ہوں جنہیں نہیں معلوم کہ کتنی بڑی سازش ہوئی ہے، آپ سب نے تیاری کرنی ہے اور میری کال کا انتظار کرنا ہے جب میں آپ کو اسلام آباد بلاؤں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ واضح کردوں میں کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتا، میں نے اسی ملک میں رہنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں اور کچھ نہیں چاہتا بس یہ چاہتا ہوں کہ اس ملک میں جلد از جلد الیکشن کرائے جائیں، اس حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، جن سے بھی غلطی ہوگئی، ایک ہی طریقہ ہے غلطی ٹھیک کرنے کا فوری الیکشن کراؤ۔

آخر میں انہوں نے جلسے کے شرکا سے حلف بھی لیا کہ سب پاکستان کی حقیقی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے اور جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوجاتا تحریک جاری رکھیں گے۔

امپورٹڈ حکومت ، چور حکمرانوں کو تسلیم نہیں کرینگے

عمران خان نے مزید کہا کہ پیسے دے کر ضمیر خرید کر اس حکومت کو مسلط کیا گیا، سازش اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک اندر بیٹھے میرجعفر شامل نہ ہو ں، میری کوشش تھی کہ میری حکومت کی آزاد خارجہ پالیسی ہو ۔

انہوں نے کہا کہ یہ سازش اس وقت کی گئی جب تحریک انصاف کی حکومت میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، یہ سازش کبھی پوری نہیں ہوسکتی تھی جب تک یہاں اندر سے میر جعفر نہ ملے ہوئے ہوتے، امپورٹڈ حکومت ، چور حکمرانوں کو تسلیم نہیں کرینگے ۔

عمران خان نے کہا کہ سامراج کے جوتے چاٹ کر مسلط ہونی والی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کروں گا، غلاموں اور پاکستان کے کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی قبول نہیں کروں گا۔

توشہ خانہ میں ، میں نے جو بھی چیزیں خریدیں سب ریکارڈ پر موجود ہیں 

توشہ خانہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ میں ، میں نے جو بھی چیزیں خریدیں سب ریکارڈ پر موجود ہیں ، میں نے ان پیسوں سے عام لوگوں کیلئے سڑکیں ٹھیک کیں، حکومت کے خزانے سے ایک روپیہ نہیں لیا۔

روس ہمیں تیل 30 فیصد سستا اور گندم 30 فیصد کم قیمت پر دے رہا تھا

دورہ روس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’حکم آیا باہر سے کہ روس کیوں گئے؟ روس ہمیں تیل 30 فیصد سستا اور گندم 30 فیصد کم قیمت پر دے رہا تھا جس سے مہنگائی کم کر سکتے تھے۔  

عمران خان نے کہا کہ فیصلہ کیا تھا اسلاموفوبیا کا معاملہ ہر فورم پر اٹھاؤں گا، ان کو اسلاموفوبیا کا معاملہ اٹھانا پسند نہیں آیا۔ کونسا ملک کسی پرائے کی جنگ میں اپنے لوگوں کو قربان کرتا ہے؟ ہم نے قربانیاں دیں لیکن بدلے میں ہم نے ہی نقصانات اٹھائے۔

عمران خان نے شرکاء سے کہا کہ ’ہمیں ووٹ دیں یہ نا دیں لیکن خدا کے واسطے ان لوٹوں کو ساری زندگی ووٹ نہ دینا، ان ضمیرفروشوں کو کسی بھی حلقے میں جیتنے دیا تو آپ ملک سے غداری کریں گے۔‘ 

زرداری، نواز ، شہباز کے کیسز آگے بڑھانے کی کوشش کی لیکن اختیار نہیں تھا، عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب وہ حکومت میں تھے تو آصف زرداری، نواز، شہباز شریف، وزیراعلیٰ سندھ وغیرہ پر کیسز آگے بڑھانے کی تین سال کوشش  کرتے رہے، ان کے پاس اختیار ہی نہیں تھا، نیب ان کے ماتحت نہیں تھا، عدلیہ آزاد، پھر سوائے ایف آئی اے کے ذریعے ان پر کیسز بنوانے کے اور کیا کرتے، ان بے چاروں نے بھی ڈر ڈر کر ان پر کیسز بنائے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جن لوگوں کے پاس طاقت تھی وہ کہتے تھے کرپشن تو ہوتی رہتی ہے، ان کے نزدیک کرپشن کوئی بڑی بات نہیں تھی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن کو جیلوں میں ہونا چاہیے تھا وہ وزیراعظم اور وزیر بن گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنکھوں کے سامنے پارلیمان کی سپرمیسی کو جاتے دیکھا جو آئین میں درج ہے، سب سے تکلیف دہ یہ ہے کہ 30 سال سے کرپٹ ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں کھلی سماعت ہو تاکہ قوم کو پتہ چلے کتنی بڑی سازش ہوئی ہے

بیرونی خط کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ تحقیقاتی کمیشن سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ہم صرف ایک کمیشن مانیں گے، سپریم کورٹ میں کھلی سماعت ہو تاکہ قوم کو پتہ چلے کتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔

وزیراعظم کے خطاب سے قبل شاہ محمود قریشی، شیخ رشید اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کےمطابق 10 ایس پیز، 25 ڈی ایس پیز اور 59 ایس ایچ اوز جلسے کی سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تھے۔

سیف سٹی اتھارٹیز کے کیمروں کے ذریعے بھی جلسے کی مانیٹرنگ کی جا رہی تھی۔

خیال رہے کہ وزارت عظمیٰ سے ہٹنے کے بعد عمران خان نے عوامی رابطہ مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس سلسلے میں پہلا جلسہ پشاور، دوسرا کراچی اور اب تیسرا لاہور میں ہو رہا ہے۔

مزید خبریں :