Time 23 اپریل ، 2022
پاکستان

سابق سفیر اسد مجید کی بریفنگ پر وزارت خارجہ کا بیان سامنے آگیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔

تاہم اب وزارت خارجہ کے ترجمان کا اسدمجید کی بریفنگ پر بیان سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سابق سفیر نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کو سائفر ٹیلی گرام کے مواد پر بریف کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق سفیر نے اپنا پیشہ ورانہ جائزہ پیش کیا اورنیشنل سکیورٹی کمیٹی(این ایس سی) اعلامیہ اسدمجید کی بریفنگ اور جائزے کی مکمل عکاسی کرتاہے۔

خیال رہے کہ  قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، دوران تحقیقات غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ سکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔

غیر ملکی خط کا معاملہ کیا ہے؟

یاد رہے کہ 27 مارچ 2022 کو تحریک انصاف کے چیئرمین اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جلسے کے دوران ایک خط لہرا کر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازش ایک بہت ہی طاقتور ملک کی جانب سے کی گئی۔

بعد ازاں اس معاملے پر دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات امریکی ناظم الامور سے احتجاج کرتے ہوئے ڈی مارش بھی جاری کیا تھا۔

اسی معاملے پر 31 مارچ کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔

مزید خبریں :