23 اپریل ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایک بار پھر عمران خان کی حکومت کو گرانے میں بیرونی سازش کا دعویٰ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں شیریں مزاری کو ایک انٹرویو کے دوران مبینہ امریکی مراسلے سے متعلق گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔
شیریں مزاری کہتی ہیں کہ اب میں سائفر میں جو الفاظ تھے وہ بیان کروں گی، پھر انہوں نے مبینہ مراسلے کے انگریزی الفاظ دہرائے کہ
If prime minister Imran Khan is not removed, he will become isolated with the US and we will have to take the issue head on.
اس جملے کی وضاحت کرتے ہوئے شیریں مزاری نے سوال اٹھایا کہ اب یہ دھمکی نہیں ہے ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کو ہٹانے کی تو اور کیا ہے کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم خود ایکشن لیں گے۔
شیریں مزاری نے سائفر سے متعلق مزید بتایا کہ
However, if the vote of no confidence succeeds, all will be forgiven.
اس بارے میں شیریں مزاری نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یعنی انہیں پہلے سے پتہ تھا کون سی حکومت آئے گی ان کی کیا پالیسیز ہوں گی اور معافی کس چیز کی؟
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا یہ سائفر واضح کرتا ہے کہ امریکا نے دباؤ ڈالا اور سوال اٹھتا ہے کہ اس وقت وزیراعظم تو عمران خان تھے تو یہ پیغام کس کو بھیج رہے تھے؟
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سابق حکومت کو گرانے کے لیے بیرونی سازش کے کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے۔