24 اپریل ، 2022
سابق اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے قومی اسمبلی میں بھرتیوں اور پروموشنز میں اقربا پروری کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کے مطابق اسدقیصر نے چھوٹے بھائی ایم پی اے عاقب اللہ کے برادرنسبتی ارشاد کو قومی اسمبلی میں پروٹوکول افسر بھرتی کیا جبکہ تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈی نیٹر چوہدری رضوان کو اسپیکر نے اپنے ایڈوائزر کے طور پر بھاری تنخواہ پر بھرتی کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قاسم سوری نے میڈیا کوآرڈی نیٹر کو ایک سال کی چھٹی پر بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق اسدقیصر نے پی آئی اے کےگریڈ 16 کے سابق ملازم وقارشاہ کوگریڈ 20 میں ڈی جی پارلیمنٹری سروسز تعینات کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن قبل اسد قیصر نے گریڈ ایک کے ایک ملازم کوگریڈ 9 دے دیا جبکہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن قبل من پسند 9 افراد کو گریڈ 20 سے 21 میں ترقی دی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ قومی اسمبلی قواعد و ضوابط کے مطابق ریٹائرمنٹ کےبعد کسی افسر کو ایک سال سے زیادہ ایکسٹینشن نہیں دی جاسکتی لیکن سیکرٹری نیشنل اسمبلی طاہر حسین ریٹائرمنٹ کے بعد 4 سال سے کنٹریکٹ پر تعینات ہیں۔
ذرائع کے مطابق محمدمشتاق ایڈیشنل سیکرٹری لیجسلیشن ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال سے گریڈ 21 میں کنٹریکٹ پر ہیں، چوہدری مبارک علی ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن گریڈ 21 میں ریٹائرمنٹ کے بعد سال سے ایکسٹینشن پر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے 2 اپریل کوفنانس کمیٹی کا اجلاس بلایا گیاجس میں خلاف ضابطہ ترقیاں کی گئیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ اسد قیصر نے 200 سے زائد افراد کوپارلیمنٹ سیکرٹریٹ میں بھرتی کیا اور ترقیاں دیں جبکہ بھرتی کیے گئے افراد کا تعلق سابق اسپیکر کے حلقے سے تھا۔