25 اپریل ، 2022
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ پیٹرول کی قیمتوں میں فی الفور کوئی اضافہ نہیں ہو رہا، عوام کو گاڑیوں کے پیٹرول ٹینک فُل کروانےکی ضرورت نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عوام کوگاڑیوں کے پیٹرول ٹینک فُل کروانے کی ضرورت نہیں، پیٹرول کی قیمتوں میں فی الفورکوئی اضافہ نہیں ہو رہا، یکم کو اگر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوتا بھی ہے تو اس کے بہت سے مراحل ہیں۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 50 روپے اگر پیٹرول پر نقصان کر رہے ہیں تو پھر پیسا کہاں سے لاؤں؟ ہم امیر لوگوں کو سبسڈی نہیں دے سکتے، حکومتی ریلیف کے پیسےکوئی جیب سے نہیں دیتا عوام کو یہ پیسے دینے ہوتے ہیں،گزشتہ حکومت نے 17 سو ارب کے نئے ٹیکس لگائے، جتنی چادر ہے اتنے پیر پھلائیں گے، زیادہ ٹیکس جمع کرکے دکھائیں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایسےکسی قانون میں تبدیلی نہیں کی جائےگی جس سےآئی ایم ایف سے تعلقات خراب ہوں، مارکیٹ کواگر لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ہمارے مذاکرات کامیاب ہو رہے ہیں تو روپے پر دباؤ کم ہوجائےگا، مہنگائی کی ایک وجہ روپےکی قدر میں کمی اور گزشتہ حکومت کی غلطیاں ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تین چار ماہ میں ایڈمنسٹریشن بہتر کرکے دکھائیں گے، بجٹ خسارہ جو گزشتہ حکومت نے کیا ہم بہتر کرکے دکھائیں گے، وزیراعظم کی ہدایت ہےکہ عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالنا ہے، عام پاکستانی کو ریلیف دینے کی پوری کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت پر آئی ایم ایف سے بات کی، پاکستان کو درپیش مسائل سامنے رکھے، وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے، گزشتہ حکومت پیٹرول پر ٹیکس لے رہی تھی تب ہم نے کہا تھا قیمت نہیں بڑھانے دیں گے، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بِل ریورس کرنےکا کوئی ارادہ نہیں ہے، اگلے سال تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہوجائے پھر دیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ اگر عدم اعتماد کرے توشہبازشریف بھی وقار کے ساتھ گھر جائیں گے آئین شکنی نہیں کریں گے۔