29 اپریل ، 2022
لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی 30 اپریل کو صبح ساڑھے گیارہ بجے حمزہ شہباز سے حلف لیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے حمزہ شہباز کی حلف برادری کیلئے دائر کی جانے والی تیسری درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازکی حلف لینے کی تیسری درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دیا۔
جسٹس جواد حسن نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
خیال رہے کہ حمزہ شہباز نےحلف کیلئے پہلی پٹیشن 22 اپریل کو دائر کی تھی جس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے کی تھی اور صدر کو حکم دیا کہ وہ خود حلف لیں یا حلف کیلئے کوئی نمائندہ مقرر کریں۔
حمزہ شہباز نے حلف کیلئے دوسری پٹیشن 27 اپریل کو دائر کی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ 28 اپریل کو رات 12 بجے سے پہلےگورنر پنجاب حمزہ شہباز سے لازمی حلف لیں یا کوئی نمائندہ مقرر کریں۔
عدالت کے مذکورہ دو احکامات پر عمل نہیں کیا گیا جس کے بعد اب عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ 16 اپریل 2022 کو پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور مار دھاڑ کے بعد ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے تھے۔
تحریک انصاف اور ق لیگ کے بائیکاٹ کے بعد ایوان میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوا، حمزہ شہباز کو 197 ووٹ پڑے جب کہ پرویز الہیٰ کو کوئی ووٹ نہیں پڑا۔
اس عمل کو پی ٹی آئی اور ق لیگ نے ماننے سے انکار کردیا۔ بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ گورنر کے بجائے وزیراعظم کو بھیجا جو آئین کے خلاف ہے اور وزیراعظم اسے منظور کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔
اس کے بعد ق لیگ نے یہ مؤقف اپنا لیا کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں اور حمزہ شہباز کے انتخاب کیلئے پنجاب اسمبلی کی کارروائی کی قانونی حیثیت نہیں۔