04 مئی ، 2022
رضا باقر نے بطور گورنر اسٹیٹ بینک مدت ملازمت مکمل ہونےپر بیان جاری کیا ہے۔
بطور گورنر اسٹیٹ بینک مدت ملازمت مکمل ہونے پر رضا باقر نے کہا کہ الحمداللہ بطورگورنراسٹیٹ بینک 3 سالہ مدت مکمل کرلی، اللہ نےمجھےملک کی خدمت کا موقع دیا، تمام ہم وطنوں، خاص طورپر اوورسیز کو عوامی خدمت کی ترغیب دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بطورگورنرکئی نئے اقدامات میں اسٹیٹ بینک کی سربراہی کی، پہلی مرتبہ کووڈ وبا میں ٹیرف اسکیم، پے رول پیکج اور اسپتال فنانسنگ فراہم کی، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے اوورسیزپاکستانیوں کو ملکی بینکنگ شعبے سے منسلک کیا، راست کے ذریعے پہلا مفت ادائیگیوں کا انتظام فراہم کیا، ڈیجیٹل بینکاری کا فریم ورک مہیا کیا۔
رضاباقر کا کہنا تھا کہ مالی شمولیت بڑھانے اور خصوصاً خواتین کی شمولیت سے بینکاری کا مساوی ماحول دیا،کم لاگت گھروں کی فنانسنگ کو فروغ دیا، تین اہل ڈپٹی گورنرز کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو مضبوط کیا،کئی دیگر اہم اقدامات کیے، اسٹیٹ بینک کے تمام ساتھیوں کا شکرگزارہوں جنہوں نےتمام مشکل کام انجام دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا کردار رہنمائی کرنا اور آپ کے اندر چھپے نئےآئیڈیازکو منظر عام پر لانارہا، اسٹیٹ بینک کے ساتھیوں کو اپنی صلاحیت حاصل کرنےکا حوصلہ اور اعتماد دیا، میرے خیال میں اسٹیٹ بینک کا عملہ معیشت کا ستون ہے۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ میں ڈپٹی گورنر اور اسٹیٹ بینک کی کارپوریٹ ٹیم کا خصوصی شکرگزار ہوں، اپنی مدت ملازمت میں 4 وزرائے خزانہ اور 5 سیکرٹری خزانہ کے ساتھ کام کیا جن کا شکر گزار ہوں، ہمارےمعاشی چیلنجز ہیں لیکن بہتر فیصلے کرنے والے ملک کی طاقت بھی ہیں۔
رضا باقر کا پسِ منظر
خیال رہے کہ مئی 2019ء میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سابق عہدیدار رضا باقر نے بطور گورنر اسٹیٹ بینک ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے رضا باقر کو تین سال کی مدت کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
اس سے قبل ہارورڈ اور بیکرلے یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ ڈاکٹر رضا باقر 2000ء سے آئی ایم ایف کے ساتھ منسلک تھے اور ابھی بطور سینیئر ریزیڈنٹ ریپریسینٹیٹو مصر میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر رضا باقر آئی ایم ایف مشن رومانیہ اور عالمی مالیاتی ادارے کے ڈیپٹ پالیسی ڈویژن کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔