04 مئی ، 2022
لاہور : گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے پنجاب کے سیاسی بحران اور آئینی تعطل کے بارے آگاہ کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب استعفیٰ متنازع ہے، ن لیلگ نے پنجاب اسمبلی میں ڈی فیکٹو ممبران کی مکروہ حمایت حاصل کی، وفاداری تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا، وزیر اعلیٰ کے متنازع الیکشن کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب میں تمام غیر آئینی عمل کا مرکزی کردار حمزہ شہباز ہے، حمزہ شہباز نے وزیراعظم کا بیٹا ہونے کا فائدہ اٹھایا ہے،متنازع الیکشن کی رپورٹ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے مجھے بھجوائ، سیکرٹری اسمبلی نے فراڈ الیشکن سے متعلق قانونی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بھی وزیراعلیٰ کے انتخاب کو غیر قانونی قرار دیا۔
خط کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل نے ڈپٹی اسپیکر کے نتیجے میں بھی قانونی خامیوں کی نشاندہی کی،میں نے صدر پاکستان کو خط لکھ کر حقائق سے آگاہ کرکے رہنمائی مانگی ہے۔
گورنر کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ حالیہ الیکشن پنجاب اسمبلی کی 100 سالہ تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے،چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے اس معاملے میں گھناؤنا کردار ادا کیا، ان افسران نے گورنر پنجاب کے دفتر کے تمام اختیارات سلب کیے، حلف برداری کی تقریب سے قبل گورنر ہاؤس کو سکیورٹی کے نام پر حصار میں لیا گیا،چیف سیکرٹری نے ہائیکورٹ کے حکم کا جواز بنا کر گورنر کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں بھی ان افسران نے ارکان اسمبلی پر تشدد میں کردار ادا کیا، آپ نے بطور وزیراعظم اختیارات کا غیر آئینی استعمال کر کے ملک کو سیاسی بحران کی طرف دھکیلا، آپ اور آپ کا بیٹا، مریم نواز اور نواز شریف اور خاندان کے دیگر افراد پر مجرمانہ کیسز ہیں، ملک کی بد قسمتی ہے کہ آپ اور آپ کا بیٹا ضمانت پر ہونے کے باوجود اہم عہدوں پر ہیں۔
گورنر پنجاب نے خط میں لکھا کہ کوئی طاقت مجھے آپ کے بیٹے کے غیر آئینی اقدامات کو روکنے سے منع نہیں کر سکتی، میں تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر آئین پاکستان کی حفاظت کروں گا۔