12 مئی ، 2022
کراچی کے علاقے صدر میں داؤد پوتہ روڑ پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے جبکہ کئی گاڑیوں کونقصان پہنچا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دھماکا رات 10 بجکر 52 منٹ پر ہوا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی کوسٹ گارڈز کی گاڑی آتی ہے زور دار دھماکا ہوجاتا ہے۔
ذرائع کوسٹ گارڈز کاکہنا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی کو نشانہ نہیں بنایا گیا، جہاں دھماکا ہوا اس سےکچھ دور کوسٹ گارڈز کی گاڑی موجود تھی، گاڑی میں موجود ڈرائیور سمیت تمام افراد محفوظ ہیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کے مطابق دھماکےمیں ایک شخص جاں بحق ہوا ہے جبکہ 13 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت عمر صدیق کے نام سے ہوئی ہے۔
جاں بحق شخص کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق عمر صدیق جناح اسپتال میں ملازمت کرتا تھا اور بزرٹا لائن کا رہائشی تھا۔
اطلاعات کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک سائیکل میں نصب تھا، دھماکے میں تقریباً 2 سے ڈھائی کلوگرام دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور اس میں بال بیئرنگ استعمال کیے گئے تھے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے دھماکا خیز مواد سائیکل میں نصب ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی ادارہ یا کوئی مخصوص گاڑی دھماکے کا ٹارگٹ نہیں تھی،جوگاڑی دھماکے کے وقت گزر رہی تھی اسی کو نقصان پہنچا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق 2 سرکاری اہلکار زخمی ہیں جن کی گاڑی دھماکے کی زد میں آئی۔
جاں بحق شخص کے جسم پر بال بیئرنگ کے زخم ملے
اسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق شخص کے جسم پر بال بیئرنگ کے زخم ملے ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ بم دھماکا تھا جس میں بال بیئرنگز استعمال کیے گئے۔
دھماکا کراچی کے مصروف ترین کاروباری علاقے صدر میں ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکا مرشد بازار کے قریب ایک بیکری اور ہوٹل کے باہر ہوا جہاں رات کے اس پہر کافی چہل پہل ہوتی ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا ایک کچرا کنڈی میں ہوا جس سے وہاں آگ لگ گئی اور آس پاس کھڑی ہوئی کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
دھماکے سے قریبی ہوٹلز اور رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق کئی زخمیوں کو جائے وقوع سے ان کی گاڑیوں اور عملے نے اٹھایا اور جناح اسپتال منتقل کیا۔
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن دھماکے کی جگہ پہنچے
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے دھماکے کی جگہ پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق کسی خاص ٹارگٹ کو نشانہ نہیں بنایاگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی واقعے سےتعلق کا ابھی نہیں کہا جاسکتا، واقعہ کے ذمے داروں کو نہیں چھوڑا جائےگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی دھماکے میں ایک شخص کےجاں بحق اور 13کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ جاں بحق شخص کےاہل خانہ سےدلی تعزیت اور ہمدردی کرتےہیں، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر عوام، امن دشمن عناصر کا قلع قمع کریں گے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔