16 مئی ، 2022
پاکستان ہاکی ٹیم جو اس وقت عالمی رینکنگ میں 18 ویں نمبر پر ہے اس کا سب سے بڑا مسئلہ دفاع کا رہا ہے جس پر کام کرنے کے باوجود اس شعبے میں بہتری نہیں آ ئی۔
اب ایک مرتبہ پھر ایشیا کپ کے لیے روانگی سے قبل پاکستان ہاکی ٹیم مینجمنٹ دفاع کے شعبے کی وجہ سے پریشان ہے اور ایشیا کپ کی تیاری کے لیے لاہور میں جاری ٹریننگ کیمپ میں دفاع پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
اپنی غلطیوں پر قابو پاکر دفاع کے شعبے کو مضبوط بنانا ہے: ہیڈ کوچ
پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین کا کہنا ہے کہ دورہ یورپ میں پاکستان ٹیم کے خلاف زیادہ گول ہو ئے ٹیم کے خلاف اتنے گول نہیں ہونے چاہئیں، یہی ہم نے دورہ یورپ سے سیکھا ہے، اپنی غلطیوں پر قابو پانا ہے اور دفاع کے شعبے کو مضبوط بنانا ہے، دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ہی پریکٹس سیشنز کیے ہیں اور اس وقت زیادہ توجہ اسی پر ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کیمپ میں گول کیپرز پر توجہ دینے کے لیے سابق گول کیپرز کی خدمات حاصل کیں ان میں عمران بٹ بھی شامل تھے۔
اس حوالے سے عمران بٹ نے کہا کہ گول کیپرز کو انٹر نیشنل لیول کے لیے تیار کر رہے ہیں، ایشیا کپ میں بھارت اور جاپان جیسی ٹیموں کے ساتھ بھی مقابلہ ہے ، انٹر نیشنل ٹیموں کو مدنظر رکھ کر ٹریننگ کرانے کی کوشش کی ہے ۔
عمران بٹ کا کہنا تھاکہ ہمارے گول کیپر زنوجوان ہیں، ان میں انرجی ہے، رِدہم بھی ہے ، وہ جلد اپنا مقام بنائیں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ انہیں وقت دیا جائے ، انہیں ہمیں ساتھ لے کر چلنا ہے۔
سابق گول کیپر نے مزید کہا کہ اکمل اور عبداللہ نے پہلی مرتبہ یورپ کا دورہ کیا، ان میں تجربے کی کمی ہے، انہیں ایکسپوژر ملے گا تو مجھے یقین ہے کہ یہی گول کیپرز کامیاب ہوں گے اور پاکستان ٹیم کے دفاع کو مضبوط کریں گے کیونکہ کھیل میں 80 فیصد کام گول کیپرز کا ہوتا ہے گول کیپر چلے گا تو ٹیم اوپر آئے گی ورنہ مشکل کا ہی سامنا کرنا پڑے گا، اسی چیز پر ٹریننگ میں کام کیا جا رہا ہے۔