انسان تناؤ کی علامات کا اظہار کیوں کرتے ہیں؟

یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

تناؤ کی علامات کا اظہار ہمیں دوسروں کی نظر میں زیادہ پسندیدہ بناتا ہے اور دیگر افراد کو ہمارے لیے زیادہ مثبت ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی اور پورٹس ماؤتھ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ دیگر جانداروں کے برعکس سر کھجانا، ناخن کترنا، ہاتھ پیر ہلانا اور چہرے یا بالوں کو چھونے جیسی علامات انسانوں کی جانب سے ظاہر کیوں کی جاتی ہے جس سے ان کی کمزوری کا اظہار ہوتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب کوئی فرد تناؤ کا شکار ہوتا ہے تو جتنی زیادہ علامات ظاہر ہوں گی، لوگوں کا ان کے بارے میں ردعمل اتنا مثبت ہوگا۔

اس تحقیق میں جن افراد کو شامل کیا گیا تھا ان کی ایک انٹرویو اور پریزنٹیشن پیش کرنے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی جس کے لیے انہیں تیار ہونے کا موقع نہیں دیا گیا۔

پھر لوگوں سے کہا گیا کہ وہ زیادہ تناؤ کے شکار افراد کی ریٹنگ کریں اور ان کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار کریں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے ٹاسک کے دوران مختلف علامات جیسے سرکھجانے اور ناخن چبانے کا اظہار کیا، انہیں لوگوں نے زیادہ تناؤ کا شکار قرار دیا۔

بنیادی طور پر نتائج سے عندیہ ملتا ہےکہ لوگوں کے رویوں سے ان کے تناؤ کے شکار ہونے کا بالکل درست اندازہ لگانا عام افراد کے لیے بھی ممکن ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن افراد کو ٹاسک کے دوران سب سے زیادہ تناؤ کا شکار قرار دیا گیا، ان کو دیگر افراد نے سب سے زیادہ پسند بھی کیا ، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ آخر انسان کیوں تناؤ کا اظہار کرتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ ہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ تناؤ کی علامات کے اظہار سے لوگوں کو کیا فائدہ ہوتا ہے اور ہمیں معلوم ہو کہ یہ ارتقائی عمل ہے جو دوسروں کی ہمدردی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر جانداروں کے برعکس انسان بہت زیادہ تعاون کرنے والے ہوتے ہیں اور جو جتنا زیادہ کمزور نظر آتا ہے اس کے لیے ہمدردی اور محبت اتنی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے ایوولوشن اینڈ ہیومین بی ہیوئیر میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :