دنیا
Time 17 مئی ، 2022

ہراسانی سے بچنے کیلئے 30 سال تک مرد کا روپ دھار کر بیٹی کو پالنے والی خاتون

پیتچیامل نے اپنے بالوں کو کاٹ کر ، لباس کو قمیض اور لنگی میں تبدیل کر کے خود کو مرد (متھو) کے نام سے نئی شناخت دینے کا فیصلہ کیا۔—فوٹو: بھارتی میڈیا
پیتچیامل نے اپنے بالوں کو کاٹ کر ، لباس کو قمیض اور لنگی میں تبدیل کر کے خود کو مرد (متھو) کے نام سے نئی شناخت دینے کا فیصلہ کیا۔—فوٹو: بھارتی میڈیا

بھارت کی 57 سالہ خاتون نے پدرانہ معاشرے میں اپنی بیٹی کی پرورش کے لیے 30 سال تک مرد کا روپ دھارا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست تامل ناڈو کی ایس  پیتچیامل نامی خاتون  نے شادی کے صرف 15 دن بعد اپنے شوہر کو کھو دیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 20 سال تھی جبکہ وہ حاملہ بھی تھیں تاہم کئی مہینوں بعد انہوں نے بیٹی کو جنم دیا۔

رپورٹس کے مطابق شوہر کی موت کے بعد اپنا گزر بسر کرنے  کے لیے انہیں کام شروع کرنا پڑا لیکن ریاست تامل ناڈو کی  پٹی گاؤں کے  پدرانہ سماج  میں  یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔

 انہوں نے  ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پرکام کرنا شروع تو کیا لیکن گاؤں کے لوگ انہیں ہراساں کرنے لگے اور ان کو جنسی طعنے دینے لگے۔

تاہم اس کے بعد پیتچیامل نے اپنے بالوں کو کاٹ کر ، لباس کو قمیض اور لنگی میں تبدیل کر کے خود کو مرد (متھو) کے نام سے نئی شناخت دینے کا فیصلہ کیا۔

بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے57 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ 'صرف میرے قریبی رشتے دار اور میری بیٹی کو معلوم تھا کہ میں ایک عورت ہوں'۔

رپورٹس کے مطابق پیتچیامل جہاں بھی کام کرتی تھیں، انہیں 'اناچی' کہا جاتا تھا، جو ایک مرد کا روایتی نام تھا۔

57 سالہ خاتون کے مطابق انہوں نے  اپنی بیٹی کو محفوظ مستقبل فراہم کرنے کے لیے کئی طرح کی نوکریاں کیں تاہم جلد ہی، متھو میری شناخت بن گئی جبکہ میرے تمام دستاویزات بشمول آدھار، ووٹر آئی ڈی، اور بینک اکاؤنٹ پر  بھی یہی نام درج ہے۔

رپورٹس کے مطابق مختلف نوکریاں کرکے پیتچیامل نے اپنی بیٹی کی شادی کردی تاہم اب بھی انہوں نے اپنی شناخت کو متھو کے طور پر چھوڑنے سے انکار کر دیا۔

مزید خبریں :