ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد میں ظاہر ہونے والی علامات

ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے / شٹر اسٹاک فوٹو
ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے / شٹر اسٹاک فوٹو

فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کا ایک جان لیوا عنصر یہ ہوتا ہے کہ اکثر افراد کو اس سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔

درحقیقت ہائی بلڈ پریشر کے شکار لگ بھگ ایک تہائی افراد کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اس بیماری سے متاثر ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔

تو بلڈ پریشر میں اضافے کے بارے میں جاننے کا بہترین طریقہ اس کا ٹیسٹ کرانا معمول بنانا ہے جو گھر میں بھی آسانی سے ممکن ہے، بالخصوص قریبی رشتے داروں میں بلڈ پریشر کی تاریخ ہو تو ہر ماہ یا 3 ماہ بعد چیک اپ کرانا ضروری ہے۔

ہر سال 17 مئی کو فشار خون کی روک تھام کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور اس خاموش قاتل قرار دیئے جانے والے مرض کے بارے میں لوگوں میں آگاہی بڑھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کی شدت بڑھنے پر جو مخصوص علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

شدید سردرد۔

ناک سے خون بہنا۔

تھکاوٹ یا الجھن

بینائی کے مسائل۔

سینے میں تکلیف۔

سانس لینے میں مشکلات۔

دل کی دھڑکن میں بےترتیبی۔

پیشاب میں خون آنا۔

سینے، گردن یا کانوں پر دباؤ۔

اس سے ہٹ کر بھی کئی بار لوگوں کو کچھ ایسی علامات کا سامنا ہوتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر سے منسلک ہوسکتی ہیں مگر بغیر چیک اپ کے یقین سے کچھ کہنا مشکل ہوتا ہے۔

سر چکرانا۔

الجھن محسوس ہونا۔

بہت زیادہ پسینہ بہنا۔

سونے میں مشکلات۔

چہرہ بہت زیادہ سرخ ہوجانا۔

آنکھوں میں خون کی رنگت کے دھبے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

اگر آپ کو اوپر درج علامات میں سے کسی کا سامنا ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اکثر اوقات ہائی بلڈ پریشر سے سردرد یا ناک سے خون بہنے کا سامنا نہیں ہوتا مگر خون کا دباؤ 180/120 سے زیادہ ہو تو ایسا ہو بھی سکتا ہے۔

اگر ٹیسٹ میں بلڈ پریشر نمبر بہت زیادہ ہو اور اوپر درج کچھ علامات بھی سامنے آئیں تو 5 منٹ آرام کرکے اسے پھر چیک کریں۔

اگر پھر بھی بلڈ پریشر غیرمعمولی حد تک زیادہ ہو تو طبی امداد کے لیے رجوع کریں۔

یہ بات یاد رکھیں کہ عموماً ہائی بلڈ پریشر کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، تو ان کا انتظار کرنے کی بجائے بھی اس کو چیک کرانا معمول بنالیں۔

اگر فشار خون کا علاج نہ ہو تو جان لیوا امراض جیسے فالج، امراض قلب، گردے فیل ہونے اور بینائی کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں :