19 مئی ، 2022
موسمیاتی تبدیلی نے کراچی کادرجہ حرارت بڑھادیا، ماحولیاتی ماہرین کے خبردار کرنے اور درخت لگانے کی اہمیت پر زور دینا کسی کام نہ آیا، سندھ حکومت نے ریڈ لائن منصوبے کی تعمیر کے روٹ میں آنے والے تمام درختوں کا صفایا کردیا۔
برسوں پرانے نیم اور دیگر درختوں کو جڑ سے کاٹ دیا گیا، پرندوں نے اپنے آشیانے کھو دیے،مزید درختوں کی کٹائی کا کام بھی جاری ہے۔
کراچی میں ملیر ٹینک چورنگی سے ریڈ لائن منصوبے کا آغاز ہوگیا جس کیلئے ٹینک چورنگی سے ریس کورس تک درختوں کی کٹائی جاری ہے۔
سروس لائن پر تمام نرسریاں بھی ختم کردی گئیں ہیں جبکہ ملیرکینٹ چیک پوسٹ 6 سے ائیرپورٹ جانے والا روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔
طویل انتظار کے بعد کراچی میں بی آرٹی ریڈ لائن منصوبے پر کام کا آغاز تو ہو گیا ہے لیکن اس منصوبہ کی راہ میں آنے والے درخت بڑی تعداد میں کاٹے جارہے ہیں۔
کراچی ان دنوں شدید گرمی اور ہیٹ ویوو کی لپٹ میں ہے ، اس صورتحال میں درختوں کی کٹائی نے ماحول کی تباہی سے متعلق تشویش کو بڑھا دیا ہے۔
روٹ پر آنے والے سیکڑوں کی تعداد میں کونو کارپس اور نیم کے درخت کاٹے جارہے ہیں۔
عام طور پر ٹھیکیدار کو اجازت اس قسم کی ملتی ہے کہ وہ درخت کاٹے گا نہیں بلکہ نکال کر ری لوکیٹ کرے گا یا دوبارہ لگائے گا لیکن نہ ہی کاٹے گئے درخت ری لوکیٹ ہوتے ہیں اور نہ دوبارہ لگتے ہیں اور ٹھیکیدار اس اجازت نامے کی بنیاد پر سارے درخت کاٹ ڈالتے ہیں۔