21 مئی ، 2022
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کے خط کا جواب دیتے ہوئے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانے سے انکار کر دیا۔
صدر مملکت کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف گورنر پنجاب کی تقرری سے متعلق اپنی تجویز پر نظرثانی کریں، آرٹیکل 101 (2) کے تحت گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا۔
صدر مملکت نے اپنے جواب میں مزید لکھا کہ گورنر کے خط اور رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے انتخاب میں ارکان پنجاب اسمبلی کی وفاداریاں بدلی گئیں، ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔
صدر عارف علوی نے وزیراعظم کو اپنے جواب میں یہ بھی لکھا کہ پنجاب میں غیر قانونی طریقے سے اکثریت حاصل کر کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کی گئی، غیر قانونی اقدامات سے پنجاب میں گورننس کے سنگین مسائل پیدا ہوئے۔
صدر مملکت نے مزید لکھا کہ صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے گورنر کے اصولی مؤقف کی توثیق ہوئی جبکہ الیکشن کمیشن کے 20 مئی کےفیصلے سے بھی گورنر پنجاب کا مؤقف مستحکم ہوا، الیکشن کمیشن نے 25 اراکین پنجاب اسمبلی کے انحراف کی تصدیق کی۔
صدر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو جوابی خط میں لکھا کہ الیکشن کمیشن نے وفاداریاں بدلنے کو ووٹر اور پارٹی پالیسی کو دھوکا دینےکی بدترین شکل کہا اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق 25 منحرف ایم پی اے پنجاب اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانے کی دو سمریاں صدر مملکت کو ارسال کی تھیں تاہم صدر مملکت کی جانب سے سمری مسترد کر دی گئی تھی جس کے باعث آئینی مدت پوری ہونے کے بعد عمر سرفراز چیمہ کو گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔