27 مئی ، 2022
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان آئی ایم ایف سے وعدہ کر کے آئے تھے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر 30 روپے لیوی اور 17 فی صد سیلز ٹیکس لیں گے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دے کر ماہانہ 120 ارب روپے کا نقصان کر رہی تھی، یہ نقصان سول حکومت چلانے کے خرچے سے تین گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبسڈی ختم ہو جائے تو آئی ایم ایف سمیت عالمی اداروں سے معاملات نمٹ جائیں گے۔
اس کے علاوہ ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب لوگ جو مہنگا پیٹرول افورڈ نہیں کر سکتے، ان کے لیے وزیراعظم شہباز شریف آج ریلیف کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافےکا اعلان کیا۔
قیمت میں اضافےکے بعد ایک لیٹر پیٹرول 179.86روپے ، ایک لیٹر ڈیزل 174.15 روپے اور لائٹ ڈیزل 148.31 روپےفی لیٹر ہو گیا، مٹی کاتیل 155.56 روپے فی لیٹر ہوگیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نےکہا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور کیروسین آئل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے اضافےکا فیصلہ کیا ہے۔