لانگ مارچ: پختونخوا کی قیادت بڑی تعداد میں کارکنان نکالنے میں ناکام رہی

پشاور، ضلع خیبر اور مہمند سے 13 سے 14 ہزار کارکنان لانگ مارچ میں شرکت کے لیے گئے: ذرائع/فوٹو  پی ٹی آئی سوشل میڈیا
پشاور، ضلع خیبر اور مہمند سے 13 سے 14 ہزار کارکنان لانگ مارچ میں شرکت کے لیے گئے: ذرائع/فوٹو  پی ٹی آئی سوشل میڈیا

خیبرپختونخوا کے 5 اضلاع میں مقامی قیادت لانگ مارچ میں شرکت کے لیے بڑی تعداد میں کارکنان نکالنے میں ناکام رہی۔

ذرائع کے مطابق پشاور، ضلع خیبر اور مہمند سے 13 سے 14 ہزار کارکنان لانگ مارچ میں شرکت کے لیے گئے، 27 مارچ کو پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے کی نسبت لانگ مارچ میں بہت کم تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

 گرمی میں طویل انتظار کے باعث سیکڑوں کارکنان مختلف مقامات سے واپس بھی چلے گئے جب کہ حکومتی کریک ڈاؤن کا خوف، مناسب دن کا انتخاب نہ کرنا اور رکاوٹوں کے باعث لانگ مارچ میں کارکنوں کی تعداد توقعات سے کم تھی۔

ذرائع کے مطابق تینوں اضلاع سے 1500 کے قریب گاڑیاں موٹروے ٹول پلازہ سے گزریں، کوہاٹ اور ہنگو سے تقریباً 100گاڑیوں میں 2  ہزار کارکنوں نے لانگ مارچ میں شرکت کی۔

 دوسری جانب معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کامیاب ہوا ہے تاہم حکومتی کریک ڈاؤن اور تشدد کی وجہ سے مارچ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت نہیں کی۔

انہوں  نے کہا کہ کارکنوں کو مختلف مقامات پر مارا گیا اور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، مردان، صوابی اور دیر سے بڑی تعداد میں کارکنوں نے لانگ مارچ میں شرکت کی جب کہ پشاور سے صرف پی ٹی آئی کارکنان ہی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے نکلے، خواتین اور عمر رسیدہ لوگ طویل انتظار نہ کرسکے اور واپس چلے گئے۔


مزید خبریں :