پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں واپس آئے گی یا نہیں؟ کور کمیٹی اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

انفرادی استعفے منظور کرنےسے متعلق حکومت سوچ رہی ہے، انفرادی استعفے قبول کیےگئےتو ہم عدالت سے رجوع کریں گے، فواد چوہدری— فوٹو: فائل
انفرادی استعفے منظور کرنےسے متعلق حکومت سوچ رہی ہے، انفرادی استعفے قبول کیےگئےتو ہم عدالت سے رجوع کریں گے، فواد چوہدری— فوٹو: فائل

پشاور میں ہونے والے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں عمران خان نے لانگ مارچ میں پنجاب سے کارکن نہ نکالنے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ  25 مئی کو تحریک انصاف پنجاب کی قیادت نے مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب بڑا صوبہ ہے، تحریک انصاف کی اکثریت موجود ہے، اکثریت کے باوجود پنجاب سے جتنا زیادہ ردعمل آنا چاہیے تھا وہ نہیں آیا۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کہا کہ شفقت محمود، فوادچوہدری اور دیگر کارکنوں کو نکالنے میں ناکام رہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے کورکمیٹی اجلاس میں تحریک انصاف پنجاب کی قیادت کی تبدیلی کا بھی عندیہ دیا۔

کور کمیٹی اجلاس کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ کور کمیٹی میں اسمبلی میں جانے یا نہ جانے پر کافی بحث ہوئی ہے، کور کمیٹی میں فی الحال اسمبلی میں واپس نہ جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفرادی استعفے منظور کرنےسے متعلق حکومت سوچ رہی ہے، انفرادی استعفے قبول کیےگئے تو ہم عدالت سے رجوع کریں گے کیونکہ ہم سب نے استعفے دیے ہیں سب کے ہی قبول ہونی چاہئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے 100 سے زائد ارکان قومی اسمبلی نے استعفے دیے تھے جو سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو بھجوائے تھے۔

بعدازاں اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفے ڈی سیل کردیے تھے۔

مزید خبریں :