عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے بعض اراکین کے استعفے منظور ہونے چاہئیں: وزیر قانون

وہ ارکان جنہوں نے اسمبلی کے فلور پر استعفے دیے وہ قانونی طور پر وہ مستعفی ہو چکے ہیں: اعظم نذیر تارڑ/ فائل فوٹو
وہ ارکان جنہوں نے اسمبلی کے فلور پر استعفے دیے وہ قانونی طور پر وہ مستعفی ہو چکے ہیں: اعظم نذیر تارڑ/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عمران خان سمیت کچھ ارکان قومی اسمبلی کے استعفے قبول کرنے کا مطالبہ کردیا۔

جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم تارڑ نے کہا کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور شیریں مزاری سمیت وہ ارکان جنہوں نے اسمبلی کے فلور پر استعفے دیے،  قانونی طور پر وہ مستعفی ہو چکے ہیں۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ اسپیکر کو ان کے استعفے قبول کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے فلور آف دی ہاؤس پر استعفے کنفرم کردیے ہیں، اُن کے لیے قانون کے تحت ایوان کے دروازے بند ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی وضح داری کا مظاہرہ کررہے ہیں، قانون کے تحت اب استعفوں کی تصدیق کی کوئی گنجائش نہیں۔

وزیر قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ مانیٹرنگ جج مقرر کرنے کا تجربہ درست نہیں رہا، سپریم کورٹ نے جب بھی مانیٹرنگ کا فیصلہ دیا وہ متنازع رہا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کو روکنے کے لیے قانون کا سہارا لیا، دارالحکومت میں اس دن دفعہ 144 نافذ تھی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جلسے کی اجازت کا آرڈر پاس کیا اور ٹی او آر طے کرنے کا کہا، خان صاحب نے وعدہ خلافی کی اور ریڈ زون تک پہنچ گئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے ڈی چوک جانے کا اعلان کرکے توہین عدالت کی، توقع کرتا ہوں سپریم کورٹ اس پر خان صاحب سے توہین عدالت میں جواب مانگے گی۔

وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ توقع ہے پہلے توہین عدالت کا معاملے طے ہوگا پھر فرمائشوں پر بات ہوگی۔

واضح رہےکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کےبعد پارٹی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی نے استعفے جمع کرادیے تھے۔

مزید خبریں :