01 جون ، 2022
میکسیکو نے الیکٹرونک سیگریٹس (ای سیگریٹس) اور اسی طرح کی دیگر ڈیوائسز کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس پابندی کی وجہ ای سیگریٹس کے استعمال سے صحت پر مرتب ہونے والے ممکنہ مضر اثرات ہیں۔
میکسیکو کے صدر آندرس مانوئل لوپز اوبرادور نے انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر ان ڈیوائسز پر پابندی کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عام سیگریٹ کے مقابلے میں ای سیگریٹ کے محفوظ ہونے کا دعویٰ درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ڈیوائسز بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
دوسری جانب میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی میں حکام نے شہر کے مرکزی چوراہے زوکالو اور اس کے ارگرد کے علاقوں میں کسی بھی قسم کے تمباکو کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس شہر کے حکومتی دفاتر، دکانوں اور ریسٹورنٹس میں تمباکو نوشی پر پہلے سے ہی پابندی عائد ہے۔
میکسیکو نے اکتوبر 2021 میں ای سیگریٹس کی درآمد اور برآمد پر پابندی عائد کی تھی مگر ابھی بھی کمپنیوں کی جانب سے ان ڈیوائسز کو فروخت کیا جا رہا تھا۔
اب خرید و فروخت کے ساتھ ساتھ نئی ڈیوائسز کی مارکیٹنگ پر بھی پابندی عائد کی جارہی ہے۔
حکام کی جانب سے تمباکو نوشی پر پابندی کو ساحلوں، اسٹیڈیمز اور کھلے تفریحی مقامات تک توسیع دینے پر بھی غور کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت کا بھی کہنا ہے کہ ای سیگریٹس صحت کے لیے مضر ہیں جبکہ ڈبلیو ایچ او نے نوجوانوں تک ان ڈیوائسز کی رسائی روکنے کے لیے سخت قوانین کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے جولائی 2021 میں بتایا تھا کہ دنیا کے 30 سے زیادہ ممالک میں الیکٹرونک سیگریٹس کی فروخت پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔