02 جون ، 2022
کراچی کے علاقے جیل چورنگی میں واقع فلیٹ کے نیچے قائم سپر اسٹور میں لگی آگ پر 16 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر جانے کے بعد بھی تاحال قابو نہیں پایا جاسکا۔
فائربریگیڈ،ضلعی انتظامیہ اورسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی( ایس بی سی اے) نے مشترکہ فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ لگے16 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے اس لیے عمارت کو فوری طور پر خطرناک قرار دے رہے ہیں۔
ایس بی سی اےذرائع کے مطابق تیسرے درجے کی آگ سے بلڈنگ کے پلرز ممکنہ طور پر متاثر ہوسکتے ہیں، آگ بجھنے کے 8 گھنٹے بعد انجینئرز کے ساتھ دوبارہ سروے کیا جائے گا۔
ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارکنگ میں بنی دیواریں نہ توڑی جاتیں تو نقصان زیادہ ہونے کا خدشہ تھا جبکہ کاغذی کارروائی مکمل کرنے کیلئے ایس بی سی اے نے نائٹ آپریشن شروع کر رکھا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے ایس ایس پی ایسٹ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ عمارت کو ایس بی سی اے نے خطرناک قرار دیا ہے اس لیے عمارت کے اطراف پولیس کی نفری تعینات کی جائے اور غیرمتعلقہ شخص کو عمارت کے قریب نہ آنے دیا جائے۔
متاثرہ عمارت کی بنیادیں کمزور ہوچکی ہیں، یہ کسی بھی وقت گرسکتی ہے ، اے سی فیروز آباد
اسسٹنٹ کمشنر( اے سی) فیروز آباد عاصمہ بتول نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ عمارت کے اطراف کے رہائشیوں سے گزارش ہے جلد گھر خالی کردیں۔
انہوں نے کہا کہ عمارت کی خطرناک صورتحال ہے، اس کی بنیادیں کمزور ہوچکی ہیں یہ کسی بھی وقت گرسکتی ہے ۔
واضح رہے کہ جیل چورنگی کے سپر اسٹور میں بدھ کی صبح 11 بجے لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ آگ بیسمنٹ میں واقع اسٹور کے ویئر ہاؤس میں لگی جسے بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کے 16 اور پاک بحریہ کے 2 فائر ٹینڈرز مصروف ہیں۔
چیف فائر آفیسر کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے میں مزید 12 سے 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سپر اسٹور میں آگ کے دھویں سے ایک شخص جاں بحق ہوا جس کی شناخت وصی کے نام سےکی گئی ہے جو کہ گلستان جوہرکا رہائشی ہے۔