Time 03 جون ، 2022
پاکستان

کھلا خوردنی تیل مضر صحت ہے، فروخت کی اجازت نہیں دے سکتے: سندھ ہائیکورٹ

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کھلا تیل فروخت کرنے والے گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ فوٹو فائل
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کھلا تیل فروخت کرنے والے گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ فوٹو فائل

کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں مضر صحت کھلا تیل فروخت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

کراچی میں کھلے کوکنگ آئل کی فروخت پر  عائد پابندی ختم کرنے اور گوداموں کو ڈی سیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں ہوئی۔

دوران سماعت عدالت نے گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ کھلا تیل مضر صحت ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ کھلا تیل فروخت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

سرکاری وکیل یاسین آزاد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر 14 میں سے 8 گودام سیل کیے ہیں، گوداموں میں تیل کے علاوہ دیگر اشیائے خورونوش بھی ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کھلے تیل کی فروخت پر روکنے کا حکم دیا تھا تاہم عدالت نے ہول سیلرز کی درخواستوں کو یکجا کر دیا ہے۔

کوکنگ آئل ہول سیلرز  نے گودام سیل کرنے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے جس پر عدالت نے سندھ فوڈ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 13 جون کو جواب طلب کر لیا ہے۔

مزید خبریں :