05 جون ، 2022
پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی دعا زہرہ کو ایک ماہ اور 21 روز بعد بہاول نگر کی تحصیل چشتیاں سے بازیاب کروا لیا گیا۔
ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دعا زہرہ کے ساتھ ان کے شوہر ظہیر کو بھی حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
زبیر نذیر شیخ کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ اور ان کے شوہر ظہیر کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کراچی لایا جائے گا۔
دوسری جانب لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو سی آئی اے پولیس نے ایک وکیل کے گھر سے برآمد کیا، دعا زہرہ اور اس کے شوہر کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کے سارے اہلخانہ پہلے ہی کراچی پولیس کی حراست میں ہیں۔
دعا زہرہ کے اغوا کا معاملہ رواں سال 16 اپریل کو رپورٹ ہوا تھا تاہم بعد ازاں دعا زہرہ نے پنجاب میں ظہیر نامی لڑکے سے شادی کا اعتراف کیا تھا۔
دوسری جانب دعا زہرہ کے والد نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ان کی بیٹی ابھی 14 برس کی ہے لہذا قانون کے مطابق اس کی شادی نہیں ہو سکتی، اسے بازیاب کروا کر ہمارے حوالے کیا جائے۔
دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس نے سانگھڑ میں بھی چھاپے مارے تھے جبکہ دعا زہرہ نے 26 اپریل کو لاہور میں پولیس کو شوہر کے ساتھ رہنے کا بیان دیا تھا تاہم سندھ ہائیکورٹ نے دونوں کو ہر صورت عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ چند روز سندھ پولیس نے دعا زہرا کی بازیابی کے لیے وزارت داخلہ سے مدد مانگی تھی۔