09 جون ، 2022
چقندر کے جوس کا ایک گلاس روز پینا دل کی شریانوں کے شکار افراد میں نقصان دہ ورم کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
دل کی شریانوں کی بیماری امراض قلب کی سب سے عام قسم ہے اور اسے دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ بھی مانا جاتا ہے۔
اس بیماری سے متاثر افراد کے جسم میں نائٹرک ایسڈ کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
نائٹرک آکسائیڈ اچھی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
کوئین میری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ عمومی طور پر ورم جسم کو کسی انجری اور بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم ہوتا ہے، مگر دل کی شریانوں کے امراض کے شکار افراد میں ورم مسلسل برقرار رہتا ہے جس سے مزید شریانیں متاثر ہوتی ہیں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ چقندر کے جوس کا ایک گلاس روز پینا جسم کو نائٹرک آکسائیڈ فراہم کرتا ہے جو ورم میں کمی لاتا ہے۔
واضح رہے کہ چقندر میں نائٹریٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں جاکر نائٹرک ایسڈ میں بدل جاتی ہے۔
اس تحقیق میں 114 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے 78 کو ایک ٹائیفائیڈ ویکسین استعمال کرائی گئی جس سے عارضی طور پر خون کی شریانوں میں ورم بڑھ گیا جبکہ دیگر 36 کی جلد پر ایک کریم سے ورم پیدا کیا گیا۔
اس کے بعد ان افراد کو 7 دن تک ہر صبح 140 ملی لیٹر چقندر کا جوس استعمال کرایا گیا، مگر 50 فیصد رضاکاروں کے مشروب میں نائٹریٹ کی مقدار زیادہ تھی جبکہ باقی 50 فیصد کے مشروب میں سے نائٹریٹ کو نکال دیا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ نائٹریٹ سے بھرپور مشروب پینے والے افراد کے خون میں نائٹرک آکسائیڈ کی سطح میں دوسرے گروپ کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا۔
نائٹریٹ والے جوس سے دل کی شریانوں کے افعال کو درست رکھنے میں مدد فراہم کرنے خلیات کی تعداد بھی بڑھ گئی۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ جوس دل کی شریانوں کے امراض سے متاثر کروڑوں افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
اب ماہرین زیادہ نائٹریٹ والی غذا پر کلینکل ٹرائل کی منصوبہ بندی کررہے ہیں تاکہ موجودہ نتائج کی تصدیق کی جاسکے۔