29 اکتوبر ، 2020
موسم سرما میں بآسانی دستیاب اورغذائیت سے بھرپور ’’چقندر ‘‘بطور غذا ایک ایسا آپشن ہے جسے فائبر ، فولیٹ، میگنیز ، پوٹاشیم ، آئرن اور وٹامن سی کا اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
چقندر اور اس کےجوس کو صحت کے متعدد فوائد سے منسلک کیا جاتا ہے۔
ان فوائد میں خون کا بہتر بہاؤ، لو بلڈپریشر اور ورزش کی کارکردگی میں اضافہ جیسے عوامل شامل ہیں جس کی وجہ اس میں موجود غیر نامیاتی نائٹریٹس ہیں۔
کھانے میں آسان اور اس مزیدار سی سبزی کااستعمال آپ کے جسم کے لیے کن بیش بہا فوائد کا باعث بنتاہےآئیے جانتےہیں۔
ہائی بلڈ پریشر کا مرض خون کی شریانوں اور دل کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔ مزید برآں ہائی بلڈ پریشر، اسٹروک، قلبی امراض اور قبل از وقت موت جیسے خطرناک عوامل کا سبب بھی ہے۔
تحقیقی نتائج ثابت کرتے ہیں کہ چقندر کا جوس چند گھنٹوں کے دوران ہی بلڈپریشر میں 3-10mmHg تک کمی لاسکتا ہے ۔
دائمی سوزش کو موٹاپا، قلب ،جگر اور کینسر کی بیماریوں سے وابستہ کیا جاتاہے۔ چقندرمیں موجود بیٹیلین نامی رنگدارمادہ، درحقیقت اینٹی انفلیمینٹری خصوصیات رکھتا ہے۔
چقندر کے فوائد پر کی جانے والی ایک تحقیق کے دوران، شدید چوٹ لگے چوہے کو چقندر کا جوس اور چقندر کا عرق بطور انجیکشن دیا گیا۔ تحقیقی نتائج کے طور پر چوہے کے گردوں پر آئی سوزش میں غیر معمولی حد تک کمی دیکھنے میں آئی۔
اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور چقندر اور گاجر سے تیار کیا گیا جوس صحت مند جلد کی خواہش رکھنے والے افراد کے لیے ایک بہترین آپشن ہے، جو چہرے سے داغ دھبوں ، جھائیوں اور جلد کی خشکی دور کرتے ہوئے بیوٹی بڑھانے کا ذریعہ بھی ہے۔
نظام انہضام کو بہتر بنانے کے لیے
ڈائٹری فائبر ایک صحت مند غذائی جز ہے جو نظام انہضام کی بہتری سمیت صحت کے لیے متعدد فوائد کا باعث بنتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ایک کپ چقندر میں 3.4 گرام فائبر موجودہوتا ہے جو اچھے فائبر کا اہم ذریعہ ثابت ہوتے ہوئے متعدد دائمی بیماریوں کا خطرہ کم کر دیتا ہے ْ۔
متعدد تحقیقاتی نتائج سے واضح ہے کہ سبزیوں اور پھلوں میں موجودنائٹریٹس جسمانی کارکردگی بالخصوص ورزش کی کارکردگی میں اضافہ کاباعث ہیں ۔
طبی ماہرین ورک آؤٹ کرنے والے افراد کو چقندر اور اس کا جوس انہی زیادہ مقدار کے نائٹریٹس کی بناء پر تجویز کرتے ہیں۔
موذی مرض کینسر کی وجہ انسانی جسم میں بے قابو خلیات کی نمو ہے۔ چقندر میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلیمینٹری خصوصیات کینسر کے خلاف مزاحمت کا کام سرانجام دیتےہیں۔
تحققیق ثابت کرتی ہے کہ جانوروں میں چقندر کا استعمال ٹیومر کے خلیوں کی تقسیم اور ان کی نشوونما کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔