بجٹ 23-2022: کیا پنجاب اسمبلی میں آج ایک اور شو ڈاؤن ہوگا؟

 
بجٹ پیش ہونے پر پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ نے بجٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے/فوٹوفائل
 بجٹ پیش ہونے پر پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ نے بجٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے/فوٹوفائل

کیا پنجاب حکومت  کے اگلے مالی سال کے لیے  پیش کیے جانے والے 3226 ارب روپے کا بجٹ پیش ہونے  پر  آج پنجاب اسمبلی میں ایک اور  شو  ڈاؤن  ہو گا؟

 ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور  ق لیگ نے  بجٹ اجلاس کے دوران بھرپور  احتجاج کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

ق لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اسپیکر  پرویز  الہٰی کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی ) پنجاب پولیس کو ارکان کے خلاف انتقامی کارروائیوں  پر جواب دینا ہوگا، انہيں سزا مل کر رہے گی ۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے، صوبہ  وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز  نہیں آئی جی چلا رہا ہے، لگتا ہے آئی جی نے حمزہ شہباز کو  اپنا  پی  اے  رکھ لیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نےکہا کہ ضمنی انتخابات میں حکومتی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

دوسری جانب  اجلاس میں اپوزيشن ارکان نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف ارکان اسمبلی کے منظور شدہ فنڈ مسلم لیگ ن کےامیدواروں کے حلقوں کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ آج پنجاب حکومت  اگلے مالی سال کے لیے 3226 ارب روپے کا بجٹ  پیش کرے گی۔

وزارت خزانہ کا قلمدان کسی کے پاس نہ ہونے کے باعث صوبائی وزیر اویس لغاری بجٹ پیش کریں گے، بجٹ میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشن میں پانچ فیصد اضافے کی تجویز ہے۔


مزید خبریں :