جولائی تک پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا، مفتاح اسماعیل

آئی ایم ایف نے ہمیں کہا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی ختم کریں، آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا پھر چیزیں بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی، وزیر خزانہ— فوٹو: فائل
آئی ایم ایف نے ہمیں کہا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی ختم کریں، آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا پھر چیزیں بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی، وزیر خزانہ— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہمیں کہا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی ختم کریں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم کو کہا ہے ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، پیٹرول کی قیمت بڑھانے  پر  وزیر اعظم سخت ناخوش ہیں، میری طرف سے سمری جاتی ہے اور  وزراء مجھے کوستے ہیں، اگر ہم نے قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ہم سے معاہدہ نہیں کرے گا، اگر ہم نے سخت فیصلے نہیں کیے تو تباہی ہو گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول پر 19 روپے اور ڈیزل پر 53 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، سری لنکا میں بہت سبسڈیز دی گئیں اور وہ دیوالیہ ہوگیا، آج سری لنکا مہنگا پیٹرول اور ڈیزل خرید رہاہےاور وہاں دوائی نہیں مل رہی۔

انہوں نے کہا کہ جو  بھی وزیراعظم بنتا ہے اسے دوستوں کے پاس جانا پڑتا ہے، کب تک ہم دوستوں کے پیسوں پر چلیں گے، بجلی کا گردشی قرضہ مزید بڑھا تو نظام بیٹھ جائے گا، کوئلہ کی انٹرنیشنل قیمت 20 سال سے 50 ڈالر سے زائد نہیں تھی، اب کوئلے کی قیمت 300  ڈالر سے زائد ہے، اگر جولائی تک پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بنگلا دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر 40 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا اب بھی 5 ماہ پرانی فیول کاسٹ پر بجلی کے ریٹ کے فیصلے کر رہا ہے، لگتا ہے کہ یہ ملک صرف امراء کیلئے بنا ہے، کراچی اور  لاہور میں سب امیروں کے بچے صرف ایک اسکول میں پڑھتے ہیں، ملک میں پہلی بار امیروں پر ٹیکس لگایا ہے، بجٹ میں 30 کروڑ سے زائد کمانے والوں پر 2 فیصد ٹیکس لگایا ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی،  آئی ایم ایف کے ساتھ بولتی کچھ اور تھی اور کرتی کچھ اور تھی، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر معاہدے نہیں کیے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ  آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا پھر چیزیں بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم امپورٹڈ نہیں اسی ملک میں پیدا ہوئے اور یہیں مریں گے، میرا مقصد آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنا نہیں، اس وقت آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ضروری ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چین سے اگر  پیسے آجائیں گے تو اعتماد بحال ہوگا، دوست ممالک کے پیسوں سے ملک نہیں چلتے،  اس ملک میں اسٹرکچرل مسائل ہیں، کے الیکٹرک کے لوگوں سے ملاقات کی، آج بھی وہ وہی بات کر رہے تھے جو  چار  سال پہلے کر رہے تھے، مسائل ہوتے ہیں کوئی حل ہی نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد تک نہیں جائےگی، یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں تیل اور گندم بہت مہنگا ہوگیاہے، عمران خان کو یقین تھا کہ ان کی چھٹی ہونے والی ہے، اس لیے انہوں نے لمبا شارٹ کھیلا ، ہم نے ری ٹیلرز پر  ٹیکس عائد کر دیا ہے، ہم دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، دو تین ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ کنٹرول کرلیں گے۔

مزید خبریں :